Live Updates

نواز شریف کوکرپشن کا جواب دینا ہوگا۔عمران خان

ملک میں نئی قیادت کی ضرورت ہے،احتساب کا جو بل میں بنانا چاہتا ہوں وہ اب تک نہیں بنا،ہم نیب کے ادارے کو کرپشن سے پاک بنائیں گے،اقتدار میں آکر خود کو بچانے کو کرپشن کہتے ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی کا انتخابی جلسہ سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 19 جولائی 2016 14:54

نواز شریف کوکرپشن کا جواب دینا ہوگا۔عمران خان

مظفرآباد،کھڑی شریف،ڈوڈیال،سماہنی، چڑہوئی(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔19جولائی 2016ء) :پاکستا ن تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ نواز شریف کوکرپشن کا جواب دینا ہوگا،ملک میں نئی قیادت کی ضرورت ہے،احتساب کا جو بل میں بنانا چاہتا ہوں وہ اب تک نہیں بنا،ہم نیب کے ادارے کو کرپشن سے پاک بنائیں گے،اقتدار میں آکر خود کو بچانے کو کرپشن کہتے ہیں۔

انہوں نے آج آزاد کشمیر مظفرآباد،کھڑی شریف،ڈوڈیال،سماہنی، چڑہوئی میں انتخابی جلسوں اور عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار میں آکر پیسا بنانا بہت آسان ہے لیکن یہ کرپشن ہے،میاں صاحب کی 1981میں ایک فیکٹری جبکہ1993 میں ان کی تعداد بڑھ کر 28ہوگئی۔عمران خان نے کہا کہ کشکول توڑنے کا دعویٰ کرنیوالوں نے3 سال میں 6ہزار ارب روپے قرضے لیے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کا بیٹا لندن میں ساڑھے 6ارب روپے کے گھر میں رہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اللہ اس قوم کی حالت نہیں بدلتا جو خود اپنی حالت نہ بدلنا چاہے۔عمران خان نے کہا کہ ہم ملک میں‌وہ جمہوریت چاہتے ہیں جو عوام کی خدمت کرے۔ملک کو اس وقت نئی قیادت کی ضرورت ہے۔ایسی قیادت جو ملک و قوم کی تقدیر بدل دے۔انہوں نے کہا کہ ترک وزیراعظم نےبڑی غلطیاں کی لیکن وہ عوام میں خوشحالی لیکر آیا۔

نوازشریف نے حکومت میں‌ آکر تاریخی قرضےلیے جبکہ اردوان نے ترکی کے قرضے ختم کیے۔انہوں نے کہا کہ ترک فوج کے چھوٹے سے طبقے نے بغاوت کی کوشش کی تو عوام نے اردوان کی حکومت کو بچایا۔اگر اردوان کی جگہ نواز شریف ہوتے تو بغاوت کامیاب ہوجاتی۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ کی سالانہ آمدنی 50 اسلامی ملکوں سے زیادہ ہے۔خیبرپختونخوا میں پہلی دفعہ حکومت ملی،جس سے میں نے بہت کچھ سیکھا۔

انہوں نے کہا کہ احتساب کا جو بل ہم بنانا چاہتا ہوں وہ اب تک نہیں بنا۔ہم نیب کے ادارے کو کرپشن سے پاک بنائیں گے۔سب سے پہلے وہ ادارہ وزیراعظم بیرسٹرسلطان محمود سے احتساب شروع کریگا۔آزاد کشمیر میں‌ احتساب کا آزاد نظام لے کر آئینگے۔عمران خان نے کہا ہے آزاد کشمیر میں نظام حکومت کی تبدیلی، کڑے احتساب کی ضرورت ہے،عوام کے پاس تبدیلی کا موقع ہے، وزیراعظم نواز شریف مودی سے کشمیر پر بات نہیں کرینگے ان کے کاروباری مفادات ہیں۔

21 جولائی کو تحریک انصاف کے امیدواروں کی کامیابی کا مطلب تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم روکنے اور تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کے لئے مودی کے دوستوں کو ووٹ کے ذریعہ ہرانا ضروری ہے۔ عمران خان نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کو دبانے کے لئے جو منفی ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے اسے اتنی ہی زیادہ مزاحمت کا سامنا ہے۔

عالمی برادری کو کشمیریوں کے معاملے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہو گی۔ تحریک انصاف برسرا قتدار آ کر سفارتی محاذ پر مسئلہ کشمیر کو اٹھائے گی۔ پاکستان اور آزادکشمیر میں شفاف اور غیر جانبدار با ختیار الیکشن کمیشن وقت کی ضرورت ہے۔عمران خان نے کہا کہ بیرسٹرسلطان آئندہ وزیر اعظم ہونگے جہاں پر وہ کشمیر کی آزادی کے لئے کوشاں ہونگے وہاں پر احتسابی عمل کا بھی آغاز کریں گے۔

آزاد کشمیر چھوٹا علاقہ ہے اور انتہائی خوبصورت ترین علاقہ ہے۔ہم یہاں کی خوبصورتی کے لئے ترقیاتی کام کرائیں گے۔یہاں پر ترقی کی راہیں کھول دیں گے۔کشمیر کے نوجوانوں کو یہاں پر ہی روزگار مہیا کیا جائے گا۔اختیارات عام آدمی تک پہنچائے جائیں گے۔جہاں پر ہم نے یہ نعرہ دیا ہے کہ کشمیر کے فیصلے کشمیر میں ہونگے وہیں ہم یہ نعرہ بھی دیں گے کہ گاؤں کے فیصلے گاؤں اور شہر کے فیصلے شہر میں ہونگے۔عمران خان نے کہا کہ میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ تحریک انصاف مسئلہ کشمیر کو ہر فورم پر اٹھائیگی۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات