پورے ملک خصوصاً دور افتادہ اور پسماندہ دیہی علاقوں کے مکینوں کو انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز تک رسائی ہماری اولین ترجیح ہے،وزیر مملکت برائے آئی ٹی مسز انوشہ رحمٰن کی سیکرٹری جنرل انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین (آئی ٹی یو) مسٹرہالن زہاؤ سے گفتگو

پیر 18 جولائی 2016 23:06

اسلام آباد ۔ 18 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔18 جولائی ۔2016ء) سیکرٹری جنرل انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین (آئی ٹی یو) مسٹرہالن زہاؤ نے سوموار کو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی میں وزیر مملکت برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام مسز انوشہ رحمن سے ملاقات کی ۔وزیر مملکت برائے آئی ٹی مسز انوشہ رحمن نے معزز مہمان کو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی میں خوش آمدید کہا اور پوری دُنیا میں انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کے یکساں فروغ کیلئے آئی ٹی یو کی کاوشوں کو سراہا۔

انوشہ رحمن نے سیکرٹری جنرل انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین (آئی ٹی یو) کو پاکستان میں انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کے شعبے میں ہونے والی ترقی اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی طرف سے جاری اہم منصوبوں کے حوالے سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اس امر سے بخوبی واقف ہے کہ دیر پا معاشی و اقتصادی ترقی کے حصول کیلئے انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کا فروغ کلیدی حیثیت رکھتا ہے ۔

اسی لیے ہم ”ڈیجیٹل پاکستان“ کے وژن پر عمل پیرا ہیں کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ علمی بنیادوں پر اقتصادی ترقی کے حصول کیلئے یہی ایک موٴثر راستہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی اولین ترجیح یہ ہے کہ پورے ملک میں خصوصاً دور افتادہ اور پسماندہ دیہی علاقوں کے مکینوں کو انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز تک رسائی حاصل ہو۔ اس ضمن میں ہم نے بلوچستان اور خیبر پختون خوا کے پسماندہ اور دور افتادہ دیہات کو رورل ٹیلی فونی منصوبے کے تحت مربوط کرنے کیلئے اربوں روپے مالیت کے منصوبے یونیورسل سروسز فنڈ کے ذریعے شروع کر رکھے ہیں۔

اور ہم اس بات کو یقینی بنا رھے ہیں کہ ان پسماندہ علاقوں کے مکینوں کو رابط (Connectivity)کے ساتھ ساتھ 3Gکی جدید سہولیات بھی فراہم کی جائیں۔انشاء اللہ 2018تک پورا پاکستان مربوط ہو گا۔انوشہ رحمن نے کہا کہ 3G/4Gکے بعد صارفین کی شرح میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور انٹرنیٹ کی شرح نمو جو محض 3فیصد سے بھی کم تھی صرف دو سال قلیل عرصے میں وہ 19%سے تجاوز کر چکی ہے اور 2018تک یہ شرح 38فیصد تک بڑھنے کی توقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے ”گرے ٹریفک“ کے عفریت پر قابو پانے کیلئے (Policy Intervention) کے ذریعے وائٹ ٹریفک کو دوبارہ 1.5بلین منٹس /ماہانہ کی شرع واپس لے کر آئے ہیں۔انوشہ رحمن نے کہا کہ ہماری حکومت نے ایک نئی اور جامع ٹیلی کام پالیسی متعارف کروائی ہے جو صرف ریگولیٹر ی فریم ورک کا احاطہ نہیں کرتی جبکہ موجودہ دور میں ٹیلی کام سیکٹر کو در پیش تمام چیلنجز کا احاطہ کرتی ہے جس میں سپکٹرم کی فراہمی،انفراسٹرکچر کا قیام ، سپکٹرم ٹریڈنگ اور سپکٹرم شیئرنگ (Spectrum Sharing) جیسے امور شامل ہیں۔

انوشہ رحمن نے سیکرٹری جنرل آئی ٹی یوکو بتایا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی ملک کے محروم طبقات کو آئی سی ٹی سروسز کی فراہمی اور آئی سی ٹی کے ذریعے خواتین کی بہبود پر کام کر رہی ہے۔ ہم نے غریب اور نادار بچیوں کو مناسب روزگار کی فراہمی کیلئے ”آئی سی ٹی فار گرلز“ کا منصوبہ شروع کر رکھا ہے جس میں غریب بچیوں کو ”کوڈنگ اور کمپیوٹنگ“ جیسی جدید مہارت سے آراستہ کیا جارہا ہے۔

اس سلسلہ میں ملک بھر میں بیت المال کے150وویمن ایمپاورمنٹ سنٹرز کو کمپیوٹر سمیت دیگر جدید سہولیا ت سے آراستہ کیا جارہا ہے۔جن میں پہلے 50سینٹرز اسی سال اگست کے آخر تک کام شروع کر دیں گے۔وزیر مملکت نے کہا کہ نوجوان ”Entrepreneurs“کی عملی تربیت ہمارا اولین مشن ہے اس مقصد کی تکمیل کیلئے پہلا”نیشنل انکیوبیشن سنٹر“ قائم کر دیا گیا ہے جو جلد کام شروع کر دے گا۔

مزید برآں پاکستان میں پہلا (اسٹیٹ آف دی آرٹ ) ٹیکنالوجی پارک 45ایکڑ رقبہ پر اسلام آباد میں قائم کیا جارہا ہے۔اور جلد ہی لاھور کراچی سمیت دیگر شہروں میں بھی اس طرح کے پارکس تعمیر کئے جائیں گے۔ انوشہ رحمن نے سیکرٹری جنرل آئی ٹی یو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”سائبر سکیورٹی“ اس وقت پوری دنیا کیلئے اہم مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ہماری بھی رائے یہی ہے کہ صارفین کو وہ حقوق جو آف لائن حاصل ہیں وہ انہیں ”آن لائن“ بھی حاصل ہونا چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی ٹی یو کو ایک عالمی نوعیت کے پلیٹ فارم کی حیثیت سے اس مسئلے کی طرف بھی توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے سیکرٹری جنرل کو تجویز دی کہ تمام سٹیک ہولڈر پر مشتمل ایک ”ایڈوائزری کمیٹی“ تشکیل دی جاسکتی ہے۔جو اس ”سائبر سکیورٹی“ کے مسئلے پر جامع اسٹڈی کرے اوراس مسئلے کے تدارک کے لیے اپنی تجاویز آئی ٹی یو کو پیش کرے اور اُن تجاویز کی روشنی میں سائبر سکیورٹی کیلئے کوئی موزوں لائحہ عمل تشکیل دیا جاسکتا ہے۔سیکرٹری جنرل آئی ٹی یو نے وزیر مملکت برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام مسز انوشہ رحمن کی قائدانہ صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے ، پاکستان کی طرف سے ”پہلی مرتبہ ایشین پیسیفک راؤنڈ ٹیبل کانفرنس کی میزبانی کرنے پر مبارکباد پیش کی۔

متعلقہ عنوان :