امت مسلمہ کا اتحاد وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، مغرب اورصیہونیت کوعرب کے صحراؤں سے نہیں، تقدس حرمین شریفین کنونشن

امت مسلمہ کے اتحادکے مرکزحرمین شریفین تک رسائی میں دلچسپی ہے جوہم کسی صورت نہیں ہونے دیں گے ٗ حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے مسلمان جان لڑادیں گے، پاکستان، سعودی عرب اورترکی کوایک سازش کے تحت نشانہ بنایاجارہا ہے، مسجدنبوی ؐ پرحملہ ہمارے ایمان پرحملہ ہے، نائن الیون کے بعد خوف اورمصلحت میں اختیارکی گئی پالیسیوں کے نقصانات پرمسلم حکمران جواب دیں، ترکی سے ہمیں سبق سیکھناچاہئے جہاں حکومت اوراپوزیشن آمریت کے خلاف متحدہوگئے، ہم پہلے آمریت کوخوش آمدیدکہتے ہیں بعد میں روتے ہیں ٗمولانا فضل الرحمن ٗ مولانا عبد الغفور حیدری ٗ مولانا سمیع الحق ٗ مولانا فضل الرحمن خلیل ٗ مولانا حنیف جالندھری و دیگر کا خطاب

پیر 18 جولائی 2016 22:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 جولائی ۔2016ء) تقدس حرمین شریفین کنونشن نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کا اتحاد وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، مغرب اورصیہونیت کوعرب کے صحراؤں سے نہیں، امت مسلمہ کے اتحادکے مرکزحرمین شریفین تک رسائی میں دلچسپی ہے جوہم کسی صورت نہیں ہونے دیں گے، حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے مسلمان جان لڑادیں گے، پاکستان، سعودی عرب اورترکی کوایک سازش کے تحت نشانہ بنایاجارہا ہے، مسجدنبوی ؐ پرحملہ ہمارے ایمان پرحملہ ہے، نائن الیون کے بعد خوف اورمصلحت میں اختیارکی گئی پالیسیوں کے نقصانات پرمسلم حکمران جواب دیں، ترکی سے ہمیں سبق سیکھناچاہئے جہاں حکومت اوراپوزیشن آمریت کے خلاف متحدہوگئے، ہم پہلے آمریت کوخوش آمدیدکہتے ہیں بعد میں روتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار رہنماؤں نے تحریک دفاع حرمین شریفین کے زیراہتمام ’’تقدس حرمین شریفین،،سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار سے کشمیرکمیٹی کے چیئرمین مولانافضل الرحمن، ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفورحیدری، دفاع پاکستان کونسل کے سربراہ مولاناسمیع الحق، مولانافضل الرحمن خلیل، وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل قاری حنیف جالندھری ،اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن علامہ علی محمدابوتراب ،مولاناحامدالحق حقانی ،جمعیت علماء اسلام کے رہنماء مولانا نذیر فاروقی، پیرعزیرالرحمن ہزاروی، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنماؤں قاری عبدالوحیدقاسمی ،مولاناقاضی مشتاق احمد، بیت المال کے سابق چیئرمین زمردخان ،تحریک جوانان پاکستان کے چیئرمین عبداﷲ گل، تاجررہنماء اجمل بلوچ، پاکستان تحریک انقلاب کے سربراہ عالمگیرخان ،پاکستان یکجہتی کونسل کے سربراہ صاحبزادہ سعیدالرشیدعباسی ،قاری سہیل احمدعباسی ،پیرابوذرغفاری ،پاکستان تحریک انصاف علماء وونگ کے علامہ قاسم قاسمی ،مولاناعبدالصمدسیال ،مولاناعبدالقدوس محمدی ،مولانایوسف شاہ ،پروفیسرعبدالواحدسجاد ،مولاناعتیق الرحمن شاہ ،قاری عبدالکریم ودیگرنے بھی خطاب کیا۔

کشمیرکمیٹی کے چیئرمین وجمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمن خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حرمین شریفین صرف سعودی عرب کامسئلہ نہیں بلکہ میں کہتاہوں کہ حرمین شریفین صرف امت مسلمہ کامسئلہ نہیں مکہ مکرمہ جس کوام القری کہاجاتاہے پوری آبادیوں کی ماں ہے جس طرح حضور ﷺکی امت تمام انسانیت کیلئے نکالی گئی ہے بیت اﷲ تمام انسانیت کی بارباروہاں جمع ہونے کی جگہ ہے جس نے بھی اس کوماں تسلیم کیا وہ اس ماں کے دامن میں اس کی محبت کوسمیٹے ہرظاہرہے کہ مغربی ذہنیت ہویاصیہونیت ہو اسے عرب کے صحراؤں سے کیادلچسپی ہے ؟صحراتوسعودی عرب سے باہربھی ہیں، ان کی غرض اس سے ہے کہ پوری دنیاکے مسلمان بلاتفریق رنگ ونسل کے یہاں آکرجمع ہوتی ہے، اس کاانتظام وانتصرام آل سعود کے پاس ہے اسلئے سیاسی مسائل پیداکئے جاتے ہیں اورسیاسی سوالات کھڑے کئے جاتے ہیں، وہ حرمین شریفین تک رسائی چاہتے ہیں، یہ چیلنج پور ی امت مسلمہ کوہے۔

انہوں نے کہا کہ حرمین شریفین تک ان قوتوں کی رسائی نہیں ہوسکتی امت مسلمہ جان لڑادے گی۔ انہوں نے کہاکہ آج نئی صدی میں داڑھی، پگڑھی، مدرسے کوایک مجرم کے طورپرپیش کیاجارہاہے، امت مسلمہ کودہشت گرد اورجنگجو کے طورپرپیش کیاجارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے امام حرم کوتجویزپیش کی تھی کہ حرمین شریفین آنے والے مسلمانوں کی فکری رہنمائی کی جائے ۔

مولانافضل الرحمن نے کہاکہ مسلمان اورامت مسلمہ سے بڑھ کرامن کاایجنڈہ کسی اورکاہونہیں سکتا، اعتدال کادرس اﷲ نے دیاہے ہمیں میانہ رو امت بنایاگیاہے، علماء کرام امت مسلمہ کی ترجیحات کوسمجھیں، انہوں نے کہاکہ ہمارے خلاف کفرکامیڈیا ،وسائل اورہمارے ادارے استعمال ہورہے ہیں، اگرعوام میں بیداری ہے توترکی کی طرح سازشیں ناکام ہوجائیں گی، ترکی کی جمہوریت پرشب خون ماراگیاتواپوزیشن اورحکومت اکٹھی ہوگئی۔

ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبد الغفور حیدری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ افغانستان کے بعد عراق اور پھر شام اب سعودی عرب کی جانب رخ ہے اگر ہم ایسے ہی دیکھتے رہے تو امت کیلئے نقصان ہوگا، دفاع پاکستان کونسل کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہاکہ امن سے تمام معاملات وابستہ ہیں، سعودی عرب میں حملہ ہمارے ایمان پر حملہ ہے، ہمیں عالمی دہشت گردوں کو بے نقاب کرنا ہو گا مسلم حکمرانوں کو اﷲ تو فیق دے تو اکٹھے ہوں دشمن شہہ رگ تک پہنچ گیا، جہاد اور دہشت گردی میں فرق کی ضرورت ہے، تمام تنازعات کو حل کرنا ہو گا۔

تحریک دفاع حرمین شریفین کے کنوینئرمولانا فضل الرحمن خلیل نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مشرق وسطی کے مسائل حرمین کا گھیرا تنگ کرنے مترادف ہے، امریکہ اور اس کے حواری داعش جیسی تنظیموں کو اسلام کے مراکز کے خلاف استعمال کر رہے ہیں، حرمین شریفین کاگھیراؤکیاجارہاہے، پاکستان، ترکی اورسعودی عرب کے خلاف عالمی سازشیں ہو رہی ہیں۔ شام، عراق، بحرین، یمن اوردیگرممالک سے سعودی عرب کاگھیراؤکیاجارہاہے۔

سیکرٹری جنرل وفاق المدارس قاری حنیف جالندھری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ طیب اردگا ن کے حق میں ترکی عوام نے جس غیرت کا مظاہرہ کیا وقت آنے پر حرمین کے تحفظ کیلئے پوری دنیا ایسے ہی باہر آئے گی۔ سعودی عرب میں امن کے بغیر حرمین کا تحفظ ممکن نہیں۔ حرمین کے خلاف دشمن ضرور ناکام ہو ں گے، مدینہ منورہ پرحملے کے بعد تمام مسلمان ممالک کومتحدہوکرحرمین کے تحفظ کااعلان کرناچاہیے تھا مگر ایسا نہیں ہوا عالم اسلام کے حکمرانوں کا قبلہ اور جبکہ عوام کا قبلہ اور ہے امت مسلمہ کومتحدہوناہوگا۔