فاٹا سیکرٹریٹ میں 5 ارب روپے سے زائد کی مالی بدعنوانیوں کا انکشاف

اسسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی نے مختلف ایجنسیوں میں 12 ترقیاتی منصوبوں کا ٹھیکہ من پسند کمپنیوں کو الاٹ کر دیا

پیر 18 جولائی 2016 17:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔18 جولائی ۔2016ء) فاٹا سیکرٹریٹ میں 5 ارب 33 کروڑ روپے کی مالی بدعنوانیوں کا انکشاف ہوا ہے یہ مالی بدعنوانیان فاٹا کی کرم ایجنسی اور جنوبی وزیرستا ، شمالی وزیرستا ن میں تعمیراتی کاموں کے ٹھیکوں میں سامنے آئی ہیں ۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق اسسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی نے مختلف ایجنسیوں میں 12 ترقیاتی منصوبوں کا ٹھیکہ من پسند کمپنیوں کو الاٹ کئے تھے ان منصوبوں پر مجموعی طور پر ایک ارب 56 کروڑ 41 لاکھ سے زائد کے فنڈز استعمال کئے گئے ہیں ان بھاری فنڈز کے ٹھیکوں میں بھاری پیمانے پر مالی بدعنوانیوں کی نشاندہی کی گئی ہے رپورٹ کے مطابق ایگزیکٹو انجینئر شمالی وزیرستان ، خیبر ایجنسی ، کرم مہمند ، باجوڑ ، کزئی جنوبی وزیرستان نے 78 منصوبوں کے ٹھیکے من پسند کمپنیوں کو الاٹ کئے تھے ان منصوبوں کے نام پر قومی خزانہ سے 73 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز حاصل کئے گئے ہیں رپورٹ کے مطابق ایگزیکٹو انجینئر باجوڑ ، شمالی وزیرستان ، خیبر ایجنسی ، مہمند اپر کرم ، ایف آر بنوں نے 69 سکیموں کے لئے ایک ارب 8 کروڑ سے زائد مالیت کے ٹھیکے بھی غیر قانونی طریقہ سے من پسند کمپنیوں کو الاٹ کئے تھے جن میں بھاری مالی بدعنوانیوں کی نشاندہی کی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق فاٹا سیکرٹریٹ نے پولیٹیکل ایجنٹ کرم ایجنسی اور جنوبی وزیرستان ایجنسی کو ایک ارب 84 کروڑ روپے فراہم کئے ان ایجنسیوں کی انتظامیہ نے یہ اربوں روپے ہضم کر گئے ہیں جب ان سے فنڈز کے اخراجات کا ریکارڈ طلب کیا گیا تو ریکارڈ غائب کر دیا گیا ۔ آڈٹ حکام نے وزارت سرحدی امور کو ہدایت کی ہے کہ فاٹا سیکرٹریٹ میں اربوں روپے کی کرپشن موجود ہے ذمہ داروں کا تعین کر کے لوٹی ہوئی قومی دولت واپس لی جائے ۔

متعلقہ عنوان :