سندھ حکومت کی ٹیکس سے ہونے والی آمدنی گزشتہ برس کے مقابلے میں 23.7 فیصد زیادہ ریکارڈ

مالی سال 2014-15 میں 35.4 ارب جبکہ مالی سال 16-2015 کے دوران سندھ حکومت کی ٹیکس محصولات کا حجم 43.8ارب روپے رہا، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ کے اعداد و شمار

اتوار 17 جولائی 2016 19:28

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17جولائی۔2016ء) سندھ حکومت کی ٹیکس سے ہونے والی آمدنی گزشتہ برس کے مقابلے میں 23.7 فیصد زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 16-2015 کے دوران سندھ حکومت کی ٹیکس محصولات کا حجم 43.8ارب روپے رہا جو 15-2014 میں 35.4 ارب روپے تھا۔رپورٹ کے مطابق سال 16-2015 کے لیے ٹیکسوں کی وصولی کا ہدف 41.8 ارب روپے رکھا گیا تھا تاہم اس سے تقریباً پانچ فیصد زائد ٹیکس جمع ہوئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موٹر وہیکل رجسٹریشن (ایم وی آر) اور انفرااسٹرکچر ٹیکس کی مد میں 37ارب روپے صوبائی حکومت کے خزانے میں جمع ہوئے۔ایم وی آر فیس کی وصولی 15-2014 میں 4.2 ارب روپے تھی جو گزشتہ برس بڑھ کر 5.2 ارب روپے ہوگئی جبکہ انفرااسٹرکچر ٹیکس کی مد میں حکومت کو 32 ارب روپے حاصل ہوئے۔

(جاری ہے)

ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں ہونے والی آمدنی میں بھی معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور یہ 3.9 ارب روپے رہی جبکہ 15-2014 میں یہ حجم 3.8 ارب روپے تھا۔

پراپرٹی ٹیکس کی مد میں سندھ حکومت کو 1.9 ارب روپے جبکہ پروفیشنل ٹیکس کی مد میں 34 کروڑ 56 لاکھ روپے آمدنی ہوئی۔کاٹن فیس کی مد میں ہونے والی آمدنی 16 کروڑ روپے سے کم ہوکر 15 کروڑ 40 لاکھ روپے ہوگئی۔سخت گرمی اور رمضان المبارک کی وجہ سے تفریح پر عائد ٹیکس کی مد میں حکومتی آمدنی صرف 4 کروڑ 65 لاکھ روپے رہی۔ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ نے سنیما ٹکٹوں پر بھی تفریح ٹیکس عائد کرنے کی سمری حکومت کو بھیجی ہے۔

ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن شبیر شیخ کا کہنا ہے کہ ڈپارٹمنٹ نے ٹیکس نظام میں تجدید کیلئے کئی منصوبے تیار کیے ہیں جن میں گاڑیوں کی آن لائن رجسٹریشن اور روڈ ٹیکس کی آن لائن بینکنگ اور اے ٹیم ایم کے ذریعے ادائیگی شامل ہے۔اس وقت مذکورہ ٹیکس نیشنل بینک کی مقررہ شاخوں کے ذریعے ہی وصول کیے جاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :