وزیر اعلی پنجاب نے ون لائن بجٹ کی منظوری دیکر ہسپتالوں کے اعلیٰ معیار کی راہ ہموار کر دی، جنرل ہسپتال میں گزشتہ سال کے دوران 15 لاکھ 19ہزار 821 مریضوں کو ہر ممکن مفت طبی و تشخیصی سہولیات فراہم کی گئیں،نیورو انسٹی ٹیوٹ میں سی ٹی سکین ، ریڈیالوجی میں میمو گرافی مشین نے کام شروع کر دیا ، رواں برس جدید ایم آرآئی مشین بھی نصب ہو گی

ایوننگ شفٹ آؤٹ ڈور کھلا رکھنے کی پالیسی سے شہری بالخصوص سرکاری ملازمین بڑی تعداد میں مستفید ہو رہے ہیں پرنسپل پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود کا اجلاس سے خطا ب

اتوار 17 جولائی 2016 18:02

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 جولائی ۔2016ء) وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے صحت کے شعبہ میں ون لائن بجٹ کی منظوری دے کر طبی اداروں کی ترجیحات اور ضروریات فوری طور پر پورا کرنے کی طرف انقلابی اقدام اٹھایا ہے جس سے نہ صرف مریضوں کو علاج معالجہ کی بہترین سہولتیں میسر آئیں گی بلکہ ہسپتالوں کی خدمات کا معیار بھی بلند تر ہو گا - یہ بات پرنسپل پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر آف نیوروسرجری ڈاکٹر خالد محمود نے گزشتہ مالی سال کے دوران لاہور جنرل ہسپتال کی کارکردگی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی- اس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر نیاز احمد ، ڈائریکٹر مانیٹرنگ ڈاکٹر جنید مرزا، ڈپٹی چیف نرسنگ سپرنٹنڈنٹ فرحت محبوب و دیگر انتظامی ڈاکٹرز بھی موجود تھے- پروفیسر خالد محمود نے بتایا کہ مالی سال 2015-16ء کے دوران جنرل ہسپتال کے ایمرجنسی اور آؤٹ ڈور میں 15 لاکھ 19ہزار 821 مریض آئے جنہیں حکومت پنجاب کی پالیسی کے مطابق ہر ممکن مفت طبی و تشخیصی سہولیات فراہم کی گئیں- انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران صوبائی حکومت نے پی جی ایم آئی ، اے ایم سی اور ایل جی ایچ کے لئے جتنا بجٹ مختص کیا تھا وہ سوفیصد خرچ کیا گیا ہے - پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیوروسائنسز میں 128 سلائسزسی ٹی سکین مشین اور شعبہ ریڈیالوجی میں میمو گرافی مشین نے کام شروع کر دیا ہے جبکہ روا ں مالی میں پی آئی این ایس میں جدید ایم آرآئی مشین بھی نصب کی جائے گی - پروفیسر خالد محمود نے کہا کہ ہسپتالوں کے تمام شعبوں میں سینئر ڈاکٹرز کی تعیناتی ، جدید طبی آلات کی فراہمی اور موثر مانیٹرنگ کی وجہ سے لاہورجنرل ہسپتال ایک مریض دوست شفا خانہ بن چکا ہے - انہوں نے کہا کہ آج کے جدید دور میں ادارے کے ملازمین کی کارکردگی کا معیار بلند رکھنے کے لئے سزا و جزا کی پالیسی بے حد اہمیت اختیار کر چکی ہے - ہسپتال میں اسی اصول پر سختی سے عملدرآمد کیا جا رہا ہے - انہوں نے کہا کہ ادارے میں ایوننگ شفٹ آؤٹ ڈور کھلا رکھنے کی پالیسی سے شہریوں خاص طور پر سرکاری ملازمین کو بڑی سہولت ملی ہے اور نیم حکیم وعطائیوں سے ان کی جان چھوٹ گئی ہے - پرنسپل نے کہا کہ پچھلے بارہ ماہ کے دوران ہسپتال میں مختلف نوعیت کے 76453 آپریشن کئے گئے جبکہ 58 ہزار مریضوں کو ہسپتال میں داخل کر کے ان کا علاج معالجہ کیا گیا- اس عرصے کے دوران 194248 ایکسرے ، 83544 الٹرا ساؤنڈ،69535 سی ٹی سکین، 15403 ایم آر آئی ٹیسٹ اور 4282 گیسٹرو سکوپی ٹیسٹ کئے گئے- علاوہ ازیں 1607 مریضوں کے گردوں کی پتھری کا علاج شعاعوں کی مدد سے کیا گیا جبکہ 14764 مریضوں کے بلا معاوضہ ڈائلسز بھی کئے گئے- پچھلے مالی سال کے دوران تقریبا 14 لاکھ لیب ٹیسٹ ، 12 ہزار ڈینٹل پروسیجراور 700 سے زائد مریضوں کی نیورو انجیوگرانی کی گئی- پروفیسر خالد محمود نے کہا کہ 2015-16ء کے دوران ہسپتال سے رجوع کرنے والے مریضوں کی تعداد 2014-15ء کے مقابلے میں کہیں زیادہ رہی- انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ماضی کی طرح رواں برس بھی مریضوں کے علاج معالجہ کا اعلی معیار برقرار رکھا جائے گا- انہوں نے انتظامی ڈاکٹروں پر زور دیا کہ وہ حکومت اور عوام کی توقعات پر پورا اترنے کے لئے اپنی بہترصلاحیتیں بروئے کار لائیں اور دکھی انسانیت کی خدمت کر کے دنیا اور آخرت میں سرخرو ہوں-

متعلقہ عنوان :