مسلم لیگ(ن) کی حکومت میں خواتین پر تشدد کے واقعات بڑھ گئے ہیں کیونکہ نواز حکومت خود قانون کا احترام نہیں کرتی، وزارت داخلہ سے تحفظ کی درخواست کے باوجود قندل بلوچ کو تحفظ فراہم نہیں گیا، وفاقی و پنجاب حکومت نے قندیل بلوچ کو تحفظ فراہم نہ کرکے ان کے قتل کا منصوبہ تیار کرنے والوں کیلئے آسانی پیدا کی

پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹرسعید غنی نے قندیل بلوچ کے قتل پر ردعمل

اتوار 17 جولائی 2016 17:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 جولائی ۔2016ء ) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹرسعید غنی نے قندیل بلوچ کے قتل پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ(ن) کی حکومت میں خواتین پر تشدد کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔ اتوار کو اپنے ایک بیان میں اس طرح کے سفاکانہ واقعات پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دوران خواتین پر تشدد، قتل اور تیزاب گردی میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے کیونکہ نواز حکومت خود قانون کا احترام نہیں کرتی۔

لاہور کے ماڈل ٹاؤن سانحہ میں ملوث ملزم قانون کی پہنچ سے دور ہیں۔ ایسے میں غیرت کی آڑ میں قتل، تشدد اور تیزاب گردی جیسے مجرمانہ اقدام کرنے والے درندے بے خوفی کے ساتھ جرائم کر رہے ہیں۔ سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ ایسے سخت اقدامات اٹھانے ہوں گے تاکہ خواتین پر تشدد، غیرت کے نام پر قتل کے واقعات کا خاتمہ ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حیران کن بات یہ ہے کہ وزارت داخلہ سے تحفظ کی درخواست کے باوجود قندل بلوچ کو تحفظ فراہم نہیں گیا۔

اس لئے یہ کہنا درست ہوگا کہ وفاقی اور پنجاب حکومت نے قندیل بلوچ کو تحفظ فراہم نہ کرکے ان کے قتل کا منصوبہ تیار کرنے والوں کے لئے آسانی پیدا کر دی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ غیرت کے نام پر قتل کے جرم کو ناقابل معافی جرم اور خواتین پر تشدد اور تیزاب گردی کے جرائم میں ملوث عناصر کو سخت سزائیں دی جائیں۔