کسٹم حکام کی ملی بھگت ، ڈرائی پورٹ سے اربوں روپے کی ولایتی شراب کی سمگلنگ کا انکشاف

قومی خزانہ کو400ملین روپے کا نقصان ،نجی فرم سن ڈپلومیٹک بانڈڈنے کسٹمز ڈیوٹی ادا کئے بغیر قیمتی شراب کی کم قیمت ظاہر کر کے اسلام آباد ڈرائی پورٹ سے کلیئرکروائی، ایف بی آ ر حکام نے بھی آ نکھیں بند کر لیں

اتوار 17 جولائی 2016 15:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 جولائی ۔2016ء) ڈرائی پورٹ سے اربوں روپے کی ولایتی شراب کی سمگلنگ کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ شراب سن ڈپلومیٹک بانڈڈ ویئر ہاوٴس کے مالکان نے کسٹم حکام کے ساتھ مل کر کی ہے۔ جس سے قومی خزانہ کو400ملین روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔ ایف بی آر حکام اور کسٹمز افسران کی ملی بھگت نے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا۔

ایف بی آر اور کسٹمز نے مسلسل آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ آن لائن کو ملنے والی سرکاری دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کی ایک نجی فرم سن ڈپلومیٹک بانڈڈ نامی فرم جو غیر ملکیوں کو شراب فروخت کرتی ہے لیکن کسٹمز ڈیوٹی اس پر ادا نہیں کی جاتی۔ اس فرم نے وزارت کامرس کے ایس او آر کا سہارا لے کر اربوں روپے کی قیمتی شراب کی کم قیمت ظاہر کر کے اسلام آباد ڈرائی پورٹ سے کھیپ کلیئرکروائی۔

(جاری ہے)

یہ فرم پاکستان میں قیمتی شراب ٹیچر، جونی واکر، ریڈ لیبل،ہیج اینڈ بٹلر، مرچنٹ بلنڈ، سکاچ وسکی، ہائی لینڈ کوین، ہائی لینڈ بریز وائٹ میکے، کاٹوز وسکی وغیرہ شراب قیمتی برانڈ درآمد کرنے میں مصروف ہے۔ سن ڈپلومیٹک فرم نے شراب کے ان قیمتی برانڈ کی (12times)کم قیمت ظاہر کر کے اربوں کی شراب ڈرائی پورٹ سے کلیئر کرانے میں کامیاب ہوئی ہے اور اس بھاری کرپشن میں کسٹم کے اعلٰی حکام بھی ملوث ہیں جن کے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں۔

وزارت کامرس کی طرف سے دیئے گئے اجازت نامہ کے برعکس فرم نے 11دفعہ زائد کھیپ درآمد کر کے شراب فروخت کر رہی ہے۔ سن ڈپلومیٹک نامی فرم نے وزارت کامرس کے ایس آر او566/2005کا سہارا لیکر شراب درآمد کی تھی۔ اس قانون کے تحت اگر مقرر ہ مقدار سے زائد درآمد کی جائے تو اس جرم کو سمگلنگ قرار دیا گیا ہے جس کی ایک مجرم ایکٹ کے تحت کارروائی ہوتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ ذمہ داری کسٹم حکام کی بھی ہے کہ آیا کہ فرم اجازت نامہ کے تحت دی گئی مقدار کے تحت ہی شراب درآمد کر رہی ہے یا مقررہ حد سے زیادہ شراب درآمد کر نے میں مصروف ہے۔

لیکن کسٹم حکام نے بھی آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق اسلام آباد میں شراب کی کھپت میں2012ء سے مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ کسٹم کے اپنے ریکارڈ کے مطابق 2007ء میں 1.614 ملین کی شراب درآمد کی تھی جبکہ2013ء میں 22.13ملین روپے کی شراب درآمد کی گئی ہے۔ ریکارڈ کے مطابق2007ء میں وسکی کی ایک لیٹر کی قیمت 235ء جبکہ2013ء میں 77182 روپے قیمت ہے۔

ریکارڈ کے مطابق کسٹم حکام نے سن ڈپلومیٹک کو ایک لیٹر وسکی کی قیمت100روپے قرار دے کر اربوں روپے کی ملین بوتلیں کلیئر کر دی تھی۔ جس سے قومی خزانہ کو بھاری مالی نقصان ہوا ہے۔ ریکارڈ کے مطابق سن ڈپلومیٹک کمپنی کی اپنی قیمتوں کی لسٹ کے مطابق وسکی کی قیمت ایک لیٹر18ڈالر بتائی گئی ہے اب تک تحقیقات کے نتیجہ میں یہ ثابت ہو چکا ہے کہ سن ڈپلومیٹک نے شراب کی سمگلنگ کے ذریعے قومی خزانہ کو 400ملین روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔ اس سارے کھیل میں مرکزی کردار ایف بی آر کے چند افسروں کا ہے اور یہ افسران اس دھندے کی سرپرستی کر رہے ہیں۔ اپنے چند ٹکوں کی خاطر قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :