مٹھاس کی مقدار 10 برکس ہونے پر آم کے پھل کی برداشت کی جائے ، محکمہ زراعت

آم کے برآمدکنند گان کیلئے پختگی کے تمام مراحل کا خاص طور پر درمیانی پختگی کے مرحلے کا علم رکھنا بہت ضروری ہے ٗترجمان

اتوار 17 جولائی 2016 14:46

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 جولائی ۔2016ء) محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے کہا ہے کہ آم کے پھل میں مٹھاس یا شکر کی مقدار 10 سے 12 ڈگری برکس ہو جائے تو یہ برداشت کے قابل ہو جاتا ہے۔ اس مرحلہ پر آم کو درخت سے توڑلیا جائے تو پکنے پر آم کی تمام خصوصیات بہتر طور پر نمایاں ہوتی ہیں۔ اگر آم کو برآمد کرنا مقصود ہو تو پھر شکر کی مقدار 8 سے 10 ڈگری برکس ہونی چاہیے کیونکہ اس سے آم کے پھل کی بعداز برداشت زندگی بڑھ جاتی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پختگی کے معیار کو عام طور پر تین مختلف مرحلوں نا پختگی، درمیانی پختگی اور مکمل پختگی میں تقسیم کیا گیا ہے ٗ یہ مرحلے سائنسی بنیادوں پر تشکیل دئیے گئے ہیں جو کہ آم کی بعد از برداشت زندگی پر نمایاں اثرات مرتب کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ناپختگی کے مرحلے کے دوران ایسا محسوس ہو تا ہے کہ پھل کا سا ئز مکمل ہو چکا ہے جو بظاہر صحیح نظر آتا ہے مگر ابھی اس کے اندر گٹھلی کا سائز اور مٹھاس کی مقدار صحیح نہیں ہوتے۔

اگر اس مرحلہ پر ہم مٹھاس کی مقدار ، مٹھاس دیکھنے والے آلے ریفریکٹو میٹرکی مدد سے جانچیں تو معلوم ہوگا کہ مٹھاس یا شکر 8 ڈگری برکس سے بھی کم ہے۔ پختگی کا دوسرا مر حلہ جسے ہم درمیانی پختگی کہتے ہیں آم کی ما رکیٹنگ کے لحاظ سے نہایت اہم ہو تا ہے جس کی بنیاد پر اس بات کا تعین کیا جاتا ہے کہ پھل کو کتنے عرصے تک محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔ اس مرحلے کے دوران توڑا گیا پھل پکنے کے بعد تمام خصوصیات کا حامل ہوتا ہے۔

اس مرحلے پر برداشت کئے جانے والے پھل کو سر د خانے میں محفوظ رکھ سکتے ہیں ،جو کہ 3 سے 4 ہفتے کا دورانیہ بھی ہو سکتا ہے ۔آم کے برآمدکنند گان کیلئے پختگی کے تمام مراحل کا خاص طور پر درمیانی پختگی کے مرحلے کا علم رکھنا بہت ضروری ہے ۔ کیونکہ پھل کی ترسیل کے دورانیے کا فیصلہ اسی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ پختگی کے اس مرحلے کے دوران اگر پھل کولمبائی کے رخ درمیان سے کا ٹ کر د یکھیں تو گودے کا رنگ بھی پیلاہٹ کی جانب ما ئل ہو ا نظر آتا ہے۔

پھل کی بیرونی رنگت زیادہ گہر ے سبز رنگ سے ہلکے سبز ر نگ میں تبدیل ہو تی ہوئی نظر آتی ہے۔ ڈنڈی کے سا تھ والی ارد گرد کی جگہ میں بھی کچھ ہموار پن نظر آناشروع ہو جاتا ہے۔ اگر پھل کو اس مر حلہ پر برداشت کیا جائے تو پکنے کے بعد ہمیں وہ تمام خوبیاں پھل میں ملیں گی جو کہ اس خا ص ورائٹی یا قسم کی حامل ہوتی ہیں۔ پختگی کے تیسرے اور آخری مر حلے میں پھل سو فیصد تیار ہو جاتا ہے۔ یہ وہ مرحلہ ہوتا ہے جب کہ گودے کا ر نگ کافی پیلاہٹ کی جانب مائل ہو چکا ہوتا ہے اور پھل کی ڈنڈی کے ارد گرد ابھار پیدا ہو چکے ہوتے ہیں جو کہ آم کی مکمل پختگی کی ایک خاص نشانی ہے ۔