موسلا دھار بارش سے چھتیں ،دیوار گرنے سے تین بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق ،خاتون اور بچوں سمیت 8زخمی

شبلی ٹاؤن میں خستہ حال دیوار گرنے سے تین بچے ملبے تلے دب کر جاں بحق ،ایک زخمی ،اہل علاقہ نے اپنی مدد آپ کے تحت بچوں کو ملبے کے نیچے سے نکالا بارش سے نشیبی علاقے کئی گھنٹوں تک پانی میں ڈوبے رہے ،ٹرانسفارمرز جلنے اور فیڈرز ٹرپ ہونے سے بجلی کا نظام بھی متاثر رہا

اتوار 17 جولائی 2016 13:27

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 جولائی ۔2016ء ) صوبائی دارالحکومت لاہور کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش سے چھتیں اور دیوار گرنے سے تین بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق جبکہ خاتون اور بچوں سمیت 8زخمی ہو گئے ، بارش سے نشیبی علاقے کئی گھنٹوں تک پانی میں ڈوبے رہے جبکہ ٹرانسفارمرز جلنے اور فیڈرز ٹرپ ہونے سے بجلی کا نظام بھی متاثر رہا ۔

تفصیلا ت کے مطابق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش ہوئی جس سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور بارش کا پانی کئی گھنٹوں تک تک کھڑا رہا ۔ واسا کی طرف سے فیلڈ میں کام نہ کرنے کی وجہ سے مختلف شاہراہیں بھی پانی میں ڈوبی رہیں جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا رہا ۔ بارش کی وجہ سے ملتان چونگی میں اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے پر کام کرنے والے مزدوروں کے لئے بنائے گئے کمرے کی چھت گر گئی جس سے ایک مزدور جاں بحق جبکہ پانچ زخمی ہو گئے ۔

(جاری ہے)

ہلاک اور زخمیوں کو جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں دو مزدوروں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔اچھرہ میں مکان کی بوسیدہ چھت گرنے سے خاوند جاں بحق جبکہ اس کی اہلیہ اور بیٹی زخمی ہو گئے ۔بند روڈ کے علاقہ شبلی ٹاؤن میں بارش کے بعد خستہ حال دیوار گرنے سے تین بچے ملبے تلے دب کر جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہو گیا ۔ دیوار گرنے کے بعد اہل علاقہ نے اپنی مدد آپ کے تحت بچوں کو باہر نکال کر ہسپتال منتقل کیا تاہم تین بچے سات سالہ عمر ،چھ سالہ مہک اور چھ سالہ عمر جاں بحق ہو گئے جبکہ چھ سالہ آفاق کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال داخل کرا دیا گیا ۔

بتایا گیا ہے کہ بچے صبح کے وقت مدرسے سے قرآن پاک کی تعلیم حاصل کرکے واپس آرہے تھے کہ خستہ حال دیوار ان کے اوپر آن گری ۔حادثے کے بعد پورے علاقے کی فضا سوگوار ہو گئی اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد جاں بحق ہونے والے بچوں کی رہائشگاہوں پر پہنچ گئے۔موسلا دھار بارش کے بعد بجلی کا ترسیلی نظام بھی بری طرح متاثر ہوا اور مختلف علاقے تاریکی میں ڈوب گئے اور گھنٹوں گزرنے کے باوجود بجلی بحال نہ کی جا سکی۔ٹرانسفارمرز جلنے اور فیڈر ٹرپ ہونے سے گلبرگ جیسے پوش علاقے بھی کئی گھنٹے تاریکی میں ڈوبے رہے ۔