غربت شماری کا پائلٹ پراجیکٹ ہری پور سے آغازکر دیا گیا

پائلٹ فیز کے تحت 16اضلاع میں کام 6 ماہ کے دوران مکمل کیا جائے گا، دیگراضلاع میں بھی سروے کی سرگرمیوں کا جلد مرحلہ وار آغاز ہوگا، گھر گھر جانے کے بجائے مستحق خواتین خود ان مخصوص ڈیسک پر آکر تفصیلات جمع کرارہی ہیں،بی آئی ایس پی حکام

اتوار 17 جولائی 2016 13:00

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 جولائی ۔2016ء) بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے آزمائشی بنیادوں پر خیبرپختونخوا کے ضلع ہری پور سے غربت شماری سروے کاآغاز کردیا ہے، پائلٹ فیز کے تحت 16اضلاع میں کام 6 ماہ کے دوران مکمل کیا جائے گا، دیگراضلاع میں بھی سروے کی سرگرمیوں کا جلد مرحلہ وار آغاز ہوگا۔بی ائی ایس پی کے حکام نے میڈیا کو بتایا کہ ابتدائی طور پر ہری پور میں ڈیسک اپروچ طریقہ کار کے تحت غربت شماری سروے شروع کیا گیا ہے، اس دوران بی آئی ایس پی کے نمائندے گھر گھر جانے کے بجائے مستحق خواتین خود ان مخصوص ڈیسک پر آکر تفصیلات جمع کرارہی ہیں جو بی آئی ایس پی کی جانب سے مخصوص کیے گئے ہیں۔

انہو نے بتایا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے آئندہ سال کے آغاز سے ہی ملک گیر غربت شماری سروے کے لیے تمام تیاریوں کو حتمی شکل دے دی ہے تاہم پائلٹ فیز کے تحت صوبہ پنجاب سے بہاولپور، لیہ، فیصل آباد اور چکوال، صوبہ سندھ سے سکھر، جیکب آباد اور ٹھٹھ، صوبہ خیبر پختونخوا سے ہری پور، چارسدہ اور لکی مروت، صوبہ بلوچستان سے نصیر اباد، قلعہ سیف اللٰہ اور کیچ،آزاد کشمیر سے میر پور،گلگت بلتستان سے گلگت جبکہ فاٹا سے مہمند ایجنسی میں غربت شماری سروے کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ان 16 اضلاع میں سے 12 اضلاع میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نمائندے گھر گھر جاکر غربت شماری سروے کریں گے جبکہ 4 اضلاع سکھر، نصیر آباد، بہاولپور اور ہری پور میں ڈیسک اپروچ کے تحت غربت شماری کی جائے گی جہاں مستحق خواتین ان مخصوص ڈیسک پر آکر تفصیلات جمع کرائیں گی۔ انتظامیہ نے بتایا کہ ان 16 اضلاع میں ابتدائی سروے مکمل ہونے کے بعد پرانے مستحقین کے لیے امدادی رقوم کا اجرا روک دیا جائے گا اور نئے مستحقین کو امدادی رقوم کی فراہمی شروع کی جائے گی۔

بی آئی ایس پی کے ذمے داراں نے بتایا کہ اس وقت بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے 2 اہم منصوبے وسیلہ حق اور وسیلہ روزگار پروگرام بند کردیے گئے ہیں جبکہ وسیلہ تعلیم، وسیلہ صحت اور ماہانہ امداد کی فراہمی کا پروگرام جاری ہے۔ انھوں نے بتایا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے 2010 کے غربت شماری سروے میں سامنے آنے والی 77 لاکھ مستحق خواتین میں سے 52 لاکھ 90 ہزار مستحق خواتین مستفید ہورہی ہیں اور فی کس 4700 روپے سہ ماہی میں ادا کیے جارہے ہیں۔

وسیلہ تعلیم پروگرام کے تحت13 لاکھ 70 ہزار بچوں کے اسکولوں میں داخلے اور کلاس روم میں حاضری کو یقینی بنانے کے منصوبے پراب تک 59 کروڑ 80 لاکھ روپے خرچ کیے گئے ہیں، اس پروگرام کے تحت ہر بچے کو ماہانہ 250 روپے ادا کیے جا رہے ہیں جبکہ وسیلہ روزگار پروگرام کے تحت ملک بھر میں 58 ہزار 528 افراد کو عملی تربیت دی جا چکی ہے۔ بی آئی ایس پی انتظامیہ نے بتایا کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 115ارب روپے مختص کیے گئے جو گزشتہ مالی سال سے 13 ارب روپے زیادہ ہیں۔