تقدس حرمین آل پارٹیز کانفرنس :۔ حرمین شر یفین کی طرف بڑھنے والے ہر قدم کو روکیں گے، علماء کرام اور مشائخ عظام

Mohammad Ali IPA محمد علی منگل 12 جولائی 2016 20:15

لاہور(اْردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی12 جولائی ۔2016ء ) ہدیة الھادی پاکستان کے زیر اہتمام تقدس حرمین آل پارٹیز کانفرنس ہوئی جس میں حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ اسے حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے اپنی فوج سعودی عرب بھیجنی چاہیے، سعودی عرب میں دھماکے کرنے والے صلیبیوں و یہودیوں کے ایجنٹ ہیں ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

حرمین شر یفین کی طرف بڑھنے والے ہر قدم کو روکیں گے۔ سعودی عرب کا دفاع پورے عالم اسلام کا دفاع ہے۔پاکستان میں اسلام، قرآن اور نبی کی حرمت کیلئے اپنی جانوں کی قربانیاں پیش کرنے والے موجود ہیں۔ مکہ مدینہ کی حفاظت کے لئے پاکستان کا بچہ بچہ کٹ مرنے کے لئے تیار ہے۔مسجد نبوی سمیت سعودی عرب میں ہونے والے خود کش حملوں اور کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف 15جولائی کو ملک گیر یوم احتجاج منایا جائے گا۔

(جاری ہے)

اسی طرح جلد ایک بڑی تقدس حرمین ریلی بھی نکالی جائے گی۔ حکومت عالمی دہشت گردی اور کشمیر میں بھارتی مظالم کی انتہا کے خلاف قومی لائحہ عمل کے لئے پارلیمنٹ کا اجلاس بلا ئے اور قومی قیادت کی کل جماعتی کانفرنس منعقد کرے۔ کانفرنس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو خراج تحسین پیش پیش کیا گیا جنہوں نے سعودیہ پہنچ کر امت مسلمہ کے جذبات کی ترجمانی کی۔

مقامی ہوٹل میں ہدیة الھادی پاکستان کے چیئرمین سید ہارون علی گیلانی کی صدارت میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس سے پروفیسر حافظ محمد سعید،لیاقت بلوچ،دیوان عظمت چشتی ،خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ ،صاحبزادہ سلطان احمد علی ،پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، مولانامحمد امجد خان ،مفتی ڈاکٹر راغب حسین نعیمی ،علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر ،پیر سید محفوظ مشہدی، حافظ عاکف سعید ، مولانا فضل الرحمان خلیل،سید ضیاء اللہ شاہ بخاری،مولانا امیر حمزہ، قاری یعقوب شیخ، حافظ عبدالغفار روپڑی، مولانا عبدالرؤف فاروقی ،ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، ڈاکٹر عبدالغفار راشد،پیر سید عرفان علی ودیگر نے خطاب کیا۔

اے پی سی کے اختتام پر تحریک حرمت رسول ﷺ کے چیئرمین مولانا امیر حمزہ نے اعلامیہ پڑھ کر سنایا۔ ہدیة الھادی کے چیئرمین پیر سید ہارون علی گیلانی نے کہا کہ عید کی خوشیوں کو سادگی کے ساتھ منا کر حرمین کے تقدس کا خیال رکھنا چاہئے تھا۔ہمارے عقیدتوں کے قبلہ پر حملہ ہوا اور ہم آپس میں لڑ رہے ہیں۔دشمن کو اس بات سے کوئی غرض نہیں۔ہم نے معمولی باتوں پر تفریق پیدا کی۔

حرمین پر حملے عالمی صیہونی سازش کا حصہ ہے۔چالیس ملین ڈالر کی امداد کا معاہدہ امریکہ نے اسرائیل کے ساتھ کیا دوسری جانب بھارت کے ساتھ بھی ہوائی اڈوں کے استعمال کا معاہدہ کیا۔اسرائیل کو اتنے بڑے دفاعی پیکج کی ضرورت کیوں پیش آئی؟اسرائیل کے ارد گرد کے تمام ممالک میں افرا تفری پھیلا کر ،خانہ جنگی پیدا کر کے اسرائیل کو باہر نکلنے کا راستہ ہموا ر کیا جا رہا ہے تا کہ اسرائیل کا صیہونی خواب پورا ہو۔

انہوں نے کہا کہ سرزمین حجاز وہ زمین ہے کہ اگر یہاں کوئی گڑ بڑ ہوئی تو پوری دنیا میں تبدیلی آئی گی۔اسلای دنیا آپس میں لڑے گی۔پہلی عالمی جنگ کے بعد جو منصوبہ سامنے آیا اور نیا نقشہ بنا اس پر عمل کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملی یکجہتی کے ذریعے ہی ہم دشمنوں کو ناکام کر سکتے ہیں۔خارجیت اورتکفیریت کے فتنے کا رد کرتے ہیں۔محبت و پیار کا درس دینے والے لوگ ہیں۔

مسلمانوں پر جبر و استحصال بھی برداشت نہیں کیا جاسکتا۔کشمیر میں بھی برداشت کی حدیں عبور کی جا رہی ہیں۔آج کی کانفرنس سے امت کو حوصلہ افزاء پیغام جائے گا۔انہوں نے کہا کہ دفاع پاکستان کونسل اور ملی یکجہتی کونسل تقدس حرمین ریلی کا انعقاد کریں۔کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں دین اسلام اور پاکستان کے لئے نوجوان قربانیاں دے رہے ہیں انہیں بھی یاد رکھنا چاہئے۔

امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ مدینہ حرم نبوی ہے اور نبی کی حرمت محفوظ ہے تو امت محفوظ ہے اور اگر نبی کی حرمت اور مدینہ محفوظ نہیں تو یہ امت محفوظ نہیں ہے جب اوبامہ نے الیکشن لڑنا تھا تو اس نے یہ کہا تھا کہ میں صدر بن کر بمباری کروں گا۔ آج کل وہاں الیکشن ہے وہاں انتخابات میں حصہ لینے والے آج پھر یہی باتیں کر رہے ہیں۔

وہ اسلام دشمنی میں حرمین کیخلاف بات کرتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ووٹ انہیں ملے گا جو حرمین کیخلاف جنگ کی باتیں کرے گا۔ وہ اس انتہا کو پہنچے ہوئے ہیں۔ ہم اپنی جانیں لیکر حرمین کے تحفظ کیلئے حاضر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں اسلام، قرآن اور نبی کی حرمت کیلئے اپنی جانوں کی قربانیاں پیش کرنے والے موجود ہیں۔ آج کا یہ پروگرام آغاز ہے۔

اسے تحریک بنانا چاہیے۔ صلیبی اگر حرمین پر حملوں کیلئے داعش جیسی تنظیمیں تیار کرتے ہیں تو ہماری ان سے کھلی دشمنی ہے۔مسلمانوں کو دنیا میں عزت اور اقتدار حرمین کے تحفظ سے ملے گا۔ اسلام کیخلاف دشمنی کی انتہا ہے اور جنگ شروع ہو چکی ہے۔ مسلمانوں کو حرمین کے دفاع کیلئے متحد ہوجاناچاہیے۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے ظلم و ستم کی انتہا کر رکھی ہے۔

مہلک ہتھیار استعمال کئے جارہے ہیں۔ حکومت پاکستان کو کشمیریوں کے وکیل ہونے کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ جماعت اسلامی کے مرکزی جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ نے کہا کہ پوری امت کے لئے اہم ترین مرحلہ ہے کہ مدینہ میں دہشت گردی کے بعد حالات کو سمجھتے ہیں یا نہیں۔ہمارے ایمان کے عقیدتوں کا مرکز پر حملے ہوئے۔نبی کریم ﷺ کی حرمت ،عزت و عظمت سے اگر کسی کا اتفاق نہیں تو وہ امت کا حصہ نہیں اور اسکا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ مساجد و مدارس پربھی حملے ہوئے،علماء کرام،ڈاکٹرز،انجینئرز ،غرض معاشرے کے متعدد افراد کو ٹارگٹ کر کے دشمن نے اپنی سازشیں پوری کیں۔قتل و غارتگری اور دہشت گردی کے بعد دشمن اپنے ایجنڈے پر آسانی سے عمل کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ رفتہ رفتہ ہماری تعلیم،تہذیب،نئی نسل ،خاندان کے نظام پر حملے کئے جا رہے ہیں تا کہ عالم اسلام کی وحدت کو توڑ دیا جائے۔

عرب و عجم،شیعہ سنی کی تقسیم کی جائے اور اسی بنیاد پر اپنے ایجنڈے کے محلات تعمیر کریں۔انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد امریکہ نے افغانستان پر حملہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ہم جذبہ جہاد اور شہادت کو توڑنے کے لئے انکو باہم دست و گریباں کر دیں گے اور پھر اسی طرح ہوا۔انہوں نے کہا کہ اختلافات کی جڑیں مزید گہری ہوتی گئیں تو بہت نقصان ہو گا۔

مسلمانوں کو دیوار سے لگانے کے لئے نئے ناموں سے دہشت گرد تنظمیں کھڑی کر دی جاتی ہیں۔دشمنو ں کی سازشیں ناکام بنانے کا واحد راستہ اتحاد امت ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی ایماء پر بنگلہ دیش میں پھانسیاں دی گئیں یہ معاملہ آگے بڑھتا جا رہا ہے،کشمیر میں برھان وانی کی شہادت اور اس پر رد عمل،کشمیری دہلی کی بالا دستی کو رد کر رہے ہیں یہ پاکستان کے لئے پیغام ہے کہ وہ قربانیاں کس کے لئے دے رہے ہیں۔

کشمیریوں سے یکجہتی کی ضرورت ہے۔ دیوان عظمت چشتی نے کہا کہ پہلے پاکستان میں دھماکے ہو رہے تھے تو عوام نے مذمت کی اور برداشت بھی کیا لیکن اب مدینہ میں دہشت گردی ہو رہی ہے جو مسلمانوں کو برداشت نہیں۔ہر کلمہ پڑھنے والا خون کے آنسو رو رہا ہے۔سلسلہ چشتیہ اس حوالہ سے شانہ بشانہ رہے گی۔عظیم مقصد کے لئے تحریک میں ساتھ دیں گے۔خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ نے کہا کہ سید ہارون علی گیلانی کامیاب کانفرنس پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔

بلوچستان میں دشمن سازشیں کر رہے ہیں ہمیں متحدہو کر انہیں ناکام بناناہو گا۔حرمین شریفین کے دفاع کے لئے جانیں قربان کرنے کو تیار ہیں۔تنظیم العارفین کے سربراہ صاحبزادہ سلطان احمد علی نے کہا کہ جب تک مسلمانوں کا مرکز محفوظ ہے تب تک دشمنوں کا عالم اسلام کی تباہی کا ایجنڈا پورا نہیں ہو سکتا۔حالیہ دہشت گردی نے مراکش سے انڈونیشیا تک امت کو تڑپا کر رکھ دیا ہے۔

ہم اگر اب بھی اتحاد پیدا نہیں کر سکتے تو یہ ہماری ناکامی ہے۔ایسے موقع پر صفوں میں انتشار نہیں ہونا چاہئے۔فکری اور عملی تحریک کے طور پر کام کرنا ہو گا۔دشمن کا کام سازش کرنا ہے ۔ہمیں ناکام بنانی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلہ پر ہمارے حکمران خاموش ہے حالانکہ کشمیر ی اپنے شہداء کو پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر دفن کرتے ہیں۔بحیثیت قوم ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

تنظیم اسلامی کے امیر حافظ عاکف سعید نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کے خاکے بنائے گئے اور ہم صرف احتجاج کرتے رہے۔اللہ کی مدد ہمارے ساتھ کیوں نہیں؟حرم مکی کی حرمت ہماری توحید اور حرم مدنی کی حرمت ہمارے ایمان کا تقاضا ہے۔مسلمانوں کے اندر حرمین کے لئے جانیں قربان کر نے کے جذبات موجود ہیں۔ دفاع پاکستان کونسل اور جماعةالدعوة کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہاکہ جنگ کا آغاز ہو چکا ہے۔

اتحاد امت کے ساتھ ساتھ ہمیں قربانیوں و شہادتوں کا راستہ اختیار کرنا ہو گا۔ دشمن مسلمانوں کو آپس میں الجھانا چاہتا ہے۔ وہ اپنی شکست کا انتقام لینے کیلئے داعش جیسی تنظیمیں کھڑی کر رہے ہیں۔ بڑے لانگ مارچ اور ریلیوں کے انعقاد کی ضرورت ہے۔ افواج پاکستان اور انٹیلی جنس کاؤنٹر رکھنے والی جانبازوں کا ایک دستہ حرمین کے تحفظ کیلئے مختص کرنا چاہیے۔

جمعیت اہلحدیث کے سربراہ علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر نے کہا کہ تحفظ حرمین شریفین کے لئے تمام تر اختلافات کو بھلا کر ہمیں متحد ہونا ہو گا۔تب ہی ہمیں کامیابی نصیب ہو گی۔اب وہ وقت آگیا ہے کہ سب متحد ہو کر پہلے کی طرح اسلام دشمنوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالیں۔رکن پنجاب اسمبلی پیر سید محفوظ مشہدی نے کہا کہ ختم نبوت،تحریک نظام مصطفیٰ میں ہم اکٹھے تھے تو کامیابیاں ملی تھیں ۔

متحد ہ مجلس عمل کے ذریعے اقتدار تک بھی پہنچے ۔اب بھی کامیابیاں اتحاد کے ذریعے ہی ملیں گی۔مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہیں ،حرمین کے تحفظ کے لئے جنرل راحیل شریف کو بھی آگے بڑھنا چاہئے۔کشمیر بزور شمشیر ملے گا۔ہم سعودی عرب کا دفاع کے لئے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔انصار الامة کے امیر مولانا فضل الرحمان خلیل نے کہا کہ اگر حرمین محفوظ نہیں تو کچھ بھی محفوظ نہیں۔

اگر وہاں امن نہیں تو ہمیں دنیا کے امن کی ضرورت نہیں۔اس مسئلہ کو وقتی طور پر نہ لیا جائے بلکہ امت کو متحد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے اوباما کے ساتھ معاہدہ کیا اور کہا کہ ہم امت ہیں۔حالانکہ ایک امت کلمہ گو ہیں۔ہم ایک امت بنیں گے تو کشمیریوں کو بھی آزادی ملے گی۔امت اسلامیہ اپنے مسائل حل کرنا جانتی ہے۔جمعیت علماء اسلام (ف) کے سیکرٹری جنرل مولانا امجد خان نے کہا کہ رمضان کے مقدس مہینے میں دہشت گردی کی خوفناک کوشش کی گئی جس سے مسلمانوں کے دل غمزدہ ہیں۔

دشمنوں نے ہمارے ایمانی،قلبی ،روحانی مقام کو نشانہ بنایا ۔تمام مذہبی و سیاسی جماعتیں اس بات کا اعلان کریں کہ مکہ مدینہ کی حفاظت کے لئے پاکستان کا بچہ بچہ جان قربان کر نے کے لئے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ دشمنوں نے پہلے افغانستان کو نشانہ بنایا پھر پاکستان میں دہشت گردی کروائی اور اب مدینہ تک جا پہنچے ایسے حالات میں اتحاد امت کی اشد ضرورت ہے۔

دشمن کلمہ پڑھنے والے کو نشانہ بناتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں مسلمانوں کا خون پانی کی طرح بہا رہا ہے۔مسلمانوں کے جذبہ ایمانی کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔حکومت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلائے اور مدینہ میں دہشت گردی اور کشمیر کے مسئلہ پر بحث ہونی چاہئے۔مفتی ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہا کہ جامعہ نعیمہ میں دہشت گردوں کے خلاف فتویٰ دیا گیا تھا ۔

ہمیں آج پھر ایک متفقہ بیانئے کی ضرورت ہے۔جب تک ہم خود متحد نہیں ہوں گے امت کو جمع نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج بھی حرمین کے دفاع کے لئے اعلان کرے۔پاکستانی قوم کا بچہ بچہ افواج پاکستان کے ساتھ ہے۔جماعت اہلحدیث کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ سعودی عرب پر حوثی باغیوں کے حملے کے بعد پاکستانی پارلیمنٹ میں فوج بھیجنے پر بحث ہوئی تھی اور کہا گیا تھا کہ حرمین شریفین کے تحفظ کے لئے فوج بھیج جائے گی اب وقت آگیا ہے کہ پاکستانی فوج حرمین کے تحفظ کے لئے بھیجی جائے۔

حرمین کی حفاظت ہے تو ہم بھی محفوظ ہیں۔سید ہارون علی گیلانی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔امت کے اتحاد کا وقت ہے۔متحدہ جمعیت اہلحدیث کے امیر سید ضیاء اللہ شاہ بخاری،مرکزی جمعیت اہلحدیث کے رہنما ڈاکٹر عبدالغفورراشد اورقاری یعقوب شیخ نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے سعودیہ پہنچ کر امت مسلمہ کے جذبات کی ترجمانی کی۔

جمعیت علماء اسلام (س) کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالرؤف فاروقی نے کہا کہ مدینہ طیبہ میں دہشت گردی کا واقعہ قابل مذمت ہے۔مسلمانوں کے دل پر دہشت گردی کی وجہ سے سب مسلمان خون کے آنسو رو رہے ہیں۔ہمیں اسلام کے دشمنوں کو پیغام دینا ہے کہ ہم تمہارا چیلنج قبول کرتے ہیں ۔حرمین کی طرف بڑھنے والے ہر قدم کو روک دیں گے۔جمعیت علماء اسلام (س) اس تحریک کا ہراول دستہ بنے گی۔اسلام دشمنوں کو پیغام ہے کہ ہم کٹ تو سکتے ہیں لیکن حرمین کے تحفظ،عزت و عظمت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

متعلقہ عنوان :