میگا کرپشن کیس ٗسابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی کے جسمانی ریمانڈ میں چھٹی مرتبہ توسیع

عدالت نے دونوں ملزمان کو مزید 14 روز کے لیے نیب کے حوالے کردیا ٗکیس کی مزید سماعت 25 جولائی کو ہوگی ہمیں نیب کی تفتیش پر کوئی اعتراض نہیں، قانون کے دائرے میں رہ کر تفتیش کے اقدامات کئے جاسکتے ہیں ٗکامران مرتضیٰ

پیر 11 جولائی 2016 20:11

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 جولائی ۔2016ء) احتساب عدالت نے میگا کرپشن کیس میں نامزد سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی اور خالق آباد کے اکاؤنٹنٹ ندیم اقبال کو مزید 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔کوئٹہ کی احتساب عدالت میں میگا کرپشن کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران نیب نے سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی اور خالق آباد کے سابق اکاؤنٹنٹ ندیم اقبال کو پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ملزمان سے تفتیش کا عمل جاری ہے اس لئے دونوں کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کی جائے۔

عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو مزید 14 روز کے لیے نیب کے حوالے کردیا۔ کیس کی مزید سماعت 25 جولائی کو ہوگی۔دوسری جانب مشتاق رئیسانی کے وکیل کامران مرتضیٰ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نیب کی تفتیش پر کوئی اعتراض نہیں، قانون کے دائرے میں رہ کر تفتیش کے اقدامات کئے جاسکتے ہیں لیکن جو طریقہ کار اختیار کیا جارہا ہے وہ غلط ہے۔

(جاری ہے)

ان کے موکل کا ریمانڈ کیس میں کسی پیشرفت کے بغیر ہی طلب کیاجارہا ہے۔ اگر نیب کو کوئی شواہد ملے ہیں یا ان کی تفتیش میں کوئی پیشرفت ہوئی ہے تو اسے کم از کم عدالت کے سامنے پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ مشتاق رئیسانی سے ہونے والی تفتیش کے حوالے سے ہمیں آگاہ نہیں کیا جارہا ،نیب مشتاق رئیسانی سے اپنی مرضی کے بیانات لینے کی کوشش کررہی ہے، جس کے لئے ان کے مؤکل کو دھمکیاں دی جارہی ہیں، ہم نے نیب کے اوچھے ہتھکنڈوں کے بارے میں معززجج کو بھی بتادیا ہے۔واضح رہے کہ مشتاق رئیسانی کے گھر سے کروڑوں روپے نقد اور طلائی زیورات برآمد ہوئے تھے جب کہ ان ہی نشاندہی پر ہی کراچی سمیت ملک بھر کیمہنگے ترین علاقوں میں ان کی اربوں روپے کی املاک کی بھی نشاندہی ہوچکی ہے۔