پانی، کوئلے اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو بھرپور انداز میں بروئے کار لانے کی حکمت عملی کے نتیجے میں سستی بجلی سسٹم میں شامل ہو گی

درآمدی ایل این جی سے 3600میگا واٹ بجلی پیدا کی جائیگی ٗ ہوا اور شمسی توانائی سے بجلی کے حصول پر بھی خصوصی توجہ مرکوز کی گئی

پیر 11 جولائی 2016 20:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 جولائی ۔2016ء) حکومت نے بجلی کی پیداوار میں اضافہ کیلئے پانی، کوئلے اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو بھرپور انداز میں بروئے کار لانے کی حکمت عملی اختیار کی جس کے نتیجے میں سستی بجلی سسٹم میں شامل ہو گی ٗوزارت پانی و بجلی کے ذرائع نے بتایا کہ تیل سے بجلی پیدا کرنے پر انحصار کم کیا جا رہا ہے کیونکہ تیل سے مہنگی بجلی حاصل ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

تربیلا فور توسیعی منصوبے، نیلم جہلم سمیت مختلف منصوبوں سے آئندہ دو سال میں اضافی بجلی مہیا ہونے کی توقع ہے اس کے علاوہ کاسا ایک ہزار منصوبے پر بھی تیزی سے کام جاری ہے ٗ درآمدی ایل این جی سے 3600میگا واٹ بجلی پیدا کی جائیگی ٗ ہوا اور شمسی توانائی سے بجلی کے حصول پر بھی خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :