سینیٹر سراج الحق کی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی تشدد کی شدید مذمت

دو درجن کشمیری شہید کر دیے گئے،بھارت نے تحریک آزادی کشمیر کو تشدد کے ذریعے کچلنے کے لیے مزید فوجی دستے وہاں تعینات کردیے،حکومت کو بھارت کے خلاف سخت رویہ اختیار کرنا پڑے گا۔امیر جماعت اسلامی کا بیان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 11 جولائی 2016 19:33

سینیٹر سراج الحق کی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی تشدد کی شدید مذمت

لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔11جولائی 2016ء) :امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی تشدد کی شدید مذمت کی ہے جس میں دو درجن کشمیری شہید کر دیے گئے ہیں ۔ بھارت نے تحریک آزادی کشمیر کو تشدد کے ذریعے کچلنے کے لیے مزید فوجی دستے وہاں تعینات کردیے ہیں ۔ وزیراعظم اور وزارت خارجہ کے روایتی بیانات سے بھارت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

اس کے لیے حکومت کو بھارت کے خلاف سخت رویہ اختیار کرنا پڑے گا۔ کشمیر کے مسئلہ پر حکمرانوں نے قوم کو سخت مایوس کیاہے ۔ حکمرانوں کو اب فیصلہ کرنا ہوگاکہ وہ کشمیریوں کے ساتھ ہیں یا بھارت کے ساتھ ۔ حکمرانوں نے دو کشتیوں میں پاؤں رکھے ہوئے ہیں ۔ بھارت سے تجارت اور دوستی کے لیے حکمرانوں نے قومی امنگوں اور کشمیریوں کی آرزوؤں کا خون کیاہے ۔

(جاری ہے)

پاکستان کا فرض ہے کہ وہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشتگردی رکوانے کے لیے سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کرے تاکہ کشمیرمیں جاری قتل عام رکوایا جاسکے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب ثمر باغ میں عید ملن کے مختلف اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوج کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے اور منصوبہ کے مطابق نوجوانوں کا قتل عام کیا جارہاہے ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستانی حکمران بھارت سے محبت اور دوستی کے لیے کشمیری شہدا کے خون سے غداری کر رہے ہیں ۔ کشمیر میں مساجد کو جلانے قرآن پاک کو نذر آتش کرنے اور خواتین کی اجتماعی آبرو ریزی جیسے واقعات سمیت انسانی حقوق کی بدترین پامالی پر نام نہاد عالمی طاقتوں اور اقوام متحدہ کی خاموشی قابل مذمت اور شرمناک ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ قبضے اور کشمیریوں کے قتل عام پر ان عالمی طاقتوں کی خاموشی مسلم دشمنی کا کھلا ثبوت ہے ۔

عالمی برادری نے کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلانے کے لیے اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل کرانے میں اپنا فرض پورا نہیں کیا ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری تکمیل پاکستان کے لیے گزشتہ 70 سال سے قربانیاں دے رہے ہیں ۔ بھارت کشمیر سے نکلنے والے دریاؤں پر بند باندھ کر ان کا رخ موڑ رہاہے اور پاکستان کو بنجر بنانے اور پاکستانی زراعت کو تباہ کرنے پر تلاہواہے لیکن پاکستانی حکمران بھارت سے دوستی اور تجارت کے لیے مرے جارہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان مسئلہ کشمیر کا باقاعدہ فریق ہے اور کشمیری عوام کے بعد اس مسئلہ کی سب سے زیادہ قیمت پاکستان اور اس کے عوام کو ادا کرنا پڑ رہی ہے لیکن پاکستانی حکمرانوں نے اس مسئلہ کے حل کی طرف آج تک کوئی توجہ نہیں دی ۔ انہو ں نے کہاکہ بھارتی فوج کے ہاتھوں گزشتہ تین دنوں میں 30 معصوم نوجوان قتل کیے جاچکے ہیں لیکن پاکستانی وزارت خارجہ نے عالمی برادری میں اس قتل عام کے خلاف کوئی آواز نہیں اٹھائی اور خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔