بھر میں شناختی کارڈ کی تصدیق کے سلسلہ میں چلائی جانے والی مہم میں عوام کی شمولیت انتہائی حوصلہ افزاء ہے، عوام کی طرف اب تک چار لاکھ ایس ایم ایس نادرا کو موصول ہو چکے ہیں،13 ہزار سے زائد لوگوں نے اپنی فیملی ٹری (خاندان کے ریکارڈ) میں غیر متعلقہ لوگوں کی موجودگی کی شکایت کی ہے

وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان کا شناختی کارڈ کی تصدیق کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس سے خطاب

پیر 11 جولائی 2016 19:04

اسلام آباد ۔ 11 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔11 جولائی ۔2016ء) وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ملک بھر میں شناختی کارڈ کی تصدیق کے سلسلہ میں چلائی جانے والی مہم میں عوام کی شمولیت انتہائی حوصلہ افزاء ہے۔ عوام کی یہ حوصلہ افزاء شرکت جہاں ملکی سیکیورٹی کی غرض سے اس مہم کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے وہاں اس مہم کی کامیابی کیلئے بھی خوش آئند ہے۔

یہ بات انہوں نے پیر کو وزارتِ داخلہ میں شناختی کارڈ کی تصدیق کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس کے دوران کہی۔ اجلاس میں سیکرٹری داخلہ، قائم مقام چیئرمین نادرا، ڈی جی ایئر ونگ اور وزارت داخلہ اور نادرا کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ وزیر داخلہ کو بریفنگ دیتے ہوئے نادرا حکام نے بتایا کہ اگرچہ نادرا کی طرف سے ایس ایم ایس بھیجنے کا سلسلہ ابھی تک شروع نہیں ہوا تاہم یکم جولائی سے اس مہم کے آغاز کے ساتھ ہی عوام کی طرف اب تک چار لاکھ ایس ایم ایس نادرا کو موصول ہو چکے ہیں جن میں سے 13 ہزار سے زائد لوگوں نے اپنی فیملی ٹری (خاندان کے ریکارڈ) میں غیر متعلقہ لوگوں کی موجودگی کی شکایت کی۔

(جاری ہے)

نادرا کی جانب سے اب تک کی تحقیقات کے مطابق موصول ہونے والی شکایات میں سے ایک تہائی تعداد غیر ملکیوں کی ہے جنہوں نے غیر قانونی طریقے سے پاکستانی شناخت حاصل کر رکھی تھی۔ وزیرِداخلہ کو بتایا گیا کہ غیر ملکیوں کے متعلق معلومات فراہم کرنے کیلئے نادرا کی جانب سے قائم کی گئی ہیلپ لائن پر بھی عوام کی جانب سے رسپانس حوصلہ افزاء ہے۔ اب تک موصول شدہ کالز میں مہیا کی جانے والی اطلاعات کی بنیاد پر پچاس سے زائد کیسزنادرا کے ویجیلنس ڈیپارٹمنٹ کو بھیجے جا چکے ہیں تاکہ ان کے بارے میں مزید چھان بین کی جا سکے۔

واضح رہے کہ وزیرِداخلہ کی ہدایت پر نادرا کی جانب سے ملک بھر میں شناختی کارڈز کی تصدیق کا عمل جا ری ہے جسے آئندہ چھ ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔ اس مہم کے دوران شہری 8008 پر اپنا شناختی کارڈ نمبر بھیج کر اپنے خاندان کے افراد کے بارے میں معلومات یعنی اپنی فیملی ٹری کے بارے میں جان سکتے ہیں۔ وزیرِداخلہ نے خصوصی طور پر نادرا کو ہدایت کی ہے کہ تصدیقی مہم کو آسان بنایا جائے تاکہ اس سے مطلوبہ نتائج حاصل ہوں اور نادرا کے ڈیٹا بیس کوغیر ملکیوں سے پاک کیا جا سکے۔

شناختی کارڈکی تصدیق کے سلسلے میں چلائی جانے والی اس مہم میں نادرا کثیر الجہتی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے جس میں نادرا کے ڈیٹا کی چھان بین ، پی ٹی اے کے ڈیٹا کا استعمال اوردیگر مختلف طریقے برؤے کار لائے جا رہے ہیں تاکہ ان تمام غیر ملکیوں کی شناخت کی جاسکے جنہوں نے کسی طریقے سے پاکستانی شناخت حاصل کر رکھی تھی۔ نادرا حکام نے بتایا کہ عوام الناس میں شناختی کارڈز کی تصدیقی مہم کی آگاہی کے لئے قومی اخبارات کے ذریعے تشہیری مہم بھر پور طریقے سے جاری ہے۔

وزیرِداخلہ نے تصدیقی عمل میں میڈیا کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس مہم کے بارے میں مزید آگاہی مہم کی کامیابی میں مثبت کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں شناختی کارڈز کی تصدیق کا عمل یقیناً ایک مشکل عمل ہے تاہم ملکی سلامتی کے پیش نظر اس مشکل کام کو ہر صورت اپنے مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے گا اور اس سلسلہ میں کسی رکاوٹ کو حائل نہیں ہونے دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ تصدیق کے اس عمل سے ملک کو فائدہ پہنچے گا اور ملک کیلئے سب کیلئے فائدہ مند ہوگی۔ وزیرِداخلہ نے نادرا حکام کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ تصدیقی مہم کے دوران نادرا سنٹرز آنے والے شہریوں کو کسی قسم کا دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے اور انکو بھرپور معاونت فراہم کی جائے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ غیر ملکیوں کے بارے میں نادرا کو اطلاع فراہم کرنے والے شہریوں کی معلومات اور انکے کوائف مکمل طور پرصیغہ راز میں رکھے جائیں ۔

علاوہ ازیں وزیرِداخلہ نے قومیانے کی پالیسی کے تحت تین سیسنا جہازوں کو وزارتِ داخلہ کے ایئر ونگ میں شامل کرنے کی بھی منظوری دی۔ یہ جہاز انسدادِ دہشت گردی اورانسدادِ منشیات کے سلسلے میں سول آمڈ فورسزاور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے زیرِاستعمال ہوں گے ۔واضح رہے کہ اس سے قبل ان جہازوں کے لئے تکنیکی و مالی معاونت امریکی حکومت کی جانب سے مہیا کی جا رہی تھی۔ وزیرِداخلہ نے کہا کہ ملکی کی سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر ایئر ونگ کو مزید مستحکم کر نے کی ضرورت ہے لہٰذا انہوں نے ایئر ونگ کے حکام کو ہدایت کی کہ ہیلی کاپٹرز کے فلیٹ کو مزید مستحکم کرنے کیلئے تجاویز پیش کی جائیں۔