پاک سرزمین پارٹی میں‌متحدہ کے260عہدیدران نے شمولیت کا اعلان کردیا

ابھی پہلی قسط ہے،جلد ہی ہزاروں کارکنوں کی شمولیت کیلئے بڑا میدان لگائیں گے،کراچی کے عوام کو بلوچستان اور فاٹا جیسا پیکج دیا جائے،خودکش بمباروں کو راہ راست پر لایا جاسکتا ہے تو متحدہ کے کارکنوں کو بھی ٹھیک کیا جاسکتا ہے،ہم پاکستان کو بچانے کا کام کررہے ہیں۔سربراہ پی ایس پی مصطفی کمال کی پارٹی رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 11 جولائی 2016 17:46

پاک سرزمین پارٹی میں‌متحدہ کے260عہدیدران نے شمولیت کا اعلان کردیا

کراچی(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔11جولائی 2016ء) : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ کراچی کے عوام کو بلوچستان اور فاٹا جیسا پیکج دیا جائے،خودکش بمباروں کو راہ راست پر لایا جاسکتا ہے تو متحدہ کے کارکنوں کو بھی ٹھیک کیا جاسکتا ہے، ہم پاکستان کو بچانے کا کام کررہے ہیں،لیکن جس نے سب کچھ غلط کیا وزیرداخلہ اس سے مذاکرات کررہے ہیں،چار مہینوں میں چالیس سال جتنی پذیرائی ملی ہے،عوام ہماری بات سن رہے ہیں اور سمجھ بھی رہے ہیں،پاک سرزمین پارٹی لاکھوں لوگوں کی پارٹی بن چکی ہے۔

انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم کارکن کی لاش ملی اس پر تعزیت کرتے ہیں۔لاپتا کارکن ریاض الحق کی لاش ملی ہے اس کی مذمت کرتے ہیں۔حکومت کو اس طرح کے واقعات کا نوٹس لینا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چار مہینوں میں چالیس سال جتنی پذیرائی ملی ہے،عوام ہماری بات سن رہے ہیں اور سمجھ بھی رہے ہیں،پاک سرزمین پارٹی لاکھوں لوگوں کی پارٹی بن چکی ہے۔

پنجاب،سندھ ،لندن ،واشنگٹن ڈی سی،مڈل ایسٹ میں ہمارے دفاتر کام کررہے ہیں۔ہم ایم کیوایم کے کارکنوں کی لسٹ لے کر گھوم رہے ہیں یہ وہ کارکن ہیں جن کے افراد لاپتا ہیں۔ڈی جی رینجرز کے پاس لاپتا افراد کی لسٹ لے کر گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کے قائد کارکنوں کو دہشت گرد بنا رہے ہیں۔الطاف حسین جرنیلوں،اینکرز کو گالیاں دیتے ہیں۔الطاف حسین جان بوجھ کر ایسا کہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ ہمارے زیرحراست لوگوں پر ٹینک چڑھا دے۔

قائد ایم کیوایم کیمرے کے آگے تشدد کے طریقے بتاتے ہیں۔الطاف حسین کو اس سے کوئی نقصان نہیں ہے کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ کارکن ان حربوں سے سٹیٹ کے خلاف ہوجائیں۔ایم کیوایم کے قائد خود کو بچانے کیلئے لاشیں چاہتے ہیں۔الطاف حسین نے کہا کہ میں ہوتا تو 100آدمیوں کو مارتا۔ایم کیوایم کے کارکنوں نے 30سال میں ہڑتال پر کان نہیں دھرے۔کارکنوں نے ہڑتال کرنے سے انکار کردیا۔

مصطفی کمال نے کہا کہ ہم بھٹکے ہوئے لوگوں کو راستہ دکھانے آئے ہیں۔معاشرے میں لوگوں کو مارا جائے گا تو امن قائم نہیں ہوگا بلکہ ایک کو مارنے سے 40مخالف پیدا ہونگے۔انہوں نے کہا کہ ہم کہتے ہیں کہ کراچی کے عوام کو بلوچستان اور فاٹا جیسا پیکج دیا جائے۔خودکش بمباروں کو راہ راست پر لایا جاسکتا ہے تو متحدہ کے کارکنوں کو بھی ٹھیک کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو بچانے کا کام کررہے ہیں۔لیکن جس نے سب کچھ غلط کیا وزیرداخلہ اس سے مذاکرات کررہا ہے۔