سپریم کورٹ نے پاور چائنہ کنسٹرکشن کمپنی کی داسو ڈیم کے تعمیراتی ٹھیکے کی بولی روکنے کیلئے حکم امتناعی کی درخواست مسترد کردی

پیر 11 جولائی 2016 15:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 جولائی ۔2016ء) سپریم کورٹ نے پاور چائنہ کنسٹرکشن کمپنی کی داسو ڈیم کے تعمیراتی ٹھیکے کی بولی روکنے کے معاملے پر حکم امتناعی کی درخواست مسترد کردی جبکہ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کے دوران سماعت ریمارکس دئیے ہیں کہ منصوبے کیلئے ورلڈ بنک سرمایہ فراہم کررہا ہے ‘کیا ورلڈ بنک کی شرائط سے باہر جایا جاسکتا ہے‘عدالتی حکم پر اگر ورلڈ بنک فنڈنگ روک دے تو پھر داسو ڈیم کی تعمیر کیلئے فنڈ کون دیگا‘غیر ملکی کمپنی کی بات مان لیں تو سب کچھ تباہ ہوجائے گا۔

پیر کو چیف جسٹس کی سربراہی میں فاضل بنچ نے سماعت کی۔ جس دوران سپریم کورٹ نے داسو ڈیم کے تعمیراتی ٹھیکے کی بولی روکنے کے معاملے پر پاور چائنہ کنسٹرکشن کمپنی کی حکم امتناعی کی درخواست مسترد کردی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ منصوبے کے لئے ورلڈ بنک سرمایہ فراہم کررہا ہے کیا ورلڈ بنک کی شرائط سے باہر جایا جاسکتا ہے۔

جسٹس شیخ عظمت سعید نے یہ سوال بھی کیا کہ عدالتی حکم پر اگر ورلڈ بنک فنڈنگ روک دے تو پھر داسو ڈیم کی تعمیر کیلئے فنڈ کون دے گا۔ انہوں نے کہا غیر ملکی کمپنی کی بات مان لیں تو سب کچھ تباہ ہوجائے گا۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ پاور چائنہ کمپنی نے داسو ڈیم کے تعمیراتی ٹھیکے کی بولی روکنے کی استدعا کی تھی۔

متعلقہ عنوان :