عبدالستار ایدھی کو ایدھی ویلج ہومزکراچی میں سپردخاک کردیا گیا

نمازہ جنازہ میں آرمی چیف ‘مسلح افواج کے سربراہان ‘صدرممنون حسین سمیت مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے افراد کی بڑی تعداد میں شرکت

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 9 جولائی 2016 16:11

عبدالستار ایدھی کو ایدھی ویلج ہومزکراچی میں سپردخاک کردیا گیا

کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09جولائی۔2016ء) بین القوامی شہرت یافتہ عبدالستار ایدھی کو ایدھی ویلج ہومزکراچی میں آہوں اور سسکیوں میں سپردخاک کردیا گیا ہے‘ان کے جنازے کے جلوس پر جگہ جگہ گل پاشی کی گئی-عبدالستار ایدھی کے جنازے کو مکمل سرکاری اعزازکے ساتھ تدفین کے لیے ایدھی ویلج پہنچایا گیا-ان کے جسد خاکی کو گارڈآف آنر پیش کیا گیا-ایدھی ہومزمیں سوگ کی فضاءہے مگر ملک بھرمیں ایدھی سروس میں کوئی خلل نہیں آیا اور ایدھی سنٹر کی سروس کو مکمل طور پر بغیرکسی وقفے کے جاری رکھا گیا -عبدالستار ایدھی کی لحد پر چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف‘مسلح افواج کے سربراہان ‘اعلی حکومتی شخصیات اور دیگر سیاسی وسماجی تنظیموں اور شخصیات کی جانب سے پھولوں کی چادریں چڑھائی گئیں-قبل زیں ان کی نمازجنازہ مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں ادا کی گئی جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف‘مسلح افواج کے سربراہان‘صدرممنون حسین اور دیگراعلیٰ شخصیات کے علاوہ لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

ان کے جسد خاکی کو قومی پرچم میں لپیٹا گیا تھا-نماز جنازہ کے بعد پاکستانی فوج کے دستے نے ایدھی کو گارڈ آف آنر پیش کیا اور توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔ صدرِ پاکستان ممنون حسین، مسلح افواج کے سربراہان، اعلیٰ سیاسی قیادت اور سیاسی جماعتوں کے رہنما نیشنل سٹیڈیم پہنچے جہاں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ عبدالستار ایدھی نے 25 سال قبل ایدھی ویلج میں اپنی قبر تیار کی تھی اور وہیں ان کی تدفین کی گئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق نمازِ جنازہ سے قبل علاقے کی سکیورٹی فوج اور رینجرز نے سنبھالی جنھیں انتظامات میں قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی مدد بھی حاصل تھی۔ رینجرز اور سکیورٹی حکام سٹیڈیم میں داخل ہونے والے ہر فرد کی جامہ تلاشی لیتے رہے جبکہ کمانڈوز بھی تعینات کیے گئے تھے۔عبدالستار ایدھی کی نماز جنازہ مولانا احمد خان نیازی کی امامت میں نیشنل سٹیڈیم کراچی میں ادا کی گئی۔

پاک فوج کے چاک و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔ نیشنل اسٹیڈیم کی جانب والی شاہراہیں کنٹینرز لگا کر بند کی گئیں تھیں جبکہ سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔جنازے میں شرکت کے لیے سندھ سمیت دوسرے صوبوں سے بھی لوگ کراچی آئے۔عبد الستار ایدھی گردوں کے مرض میں مبتلا تھے۔ گذشتہ روز انہیں طبیعت مزید خراب ہونے پر سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانیٹیشن (ایس آئی یو ٹی) کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ رات گئے انتقال کر گئے ان کی عمر 88 برس تھی۔

کراچی میں تجارتی مراکز سوگ میں صبح سے ہی بند تھے۔ میت تدفین کے لیے سپرہائی وے پر ایدھی ویلیج لے جانے کے لیے مقرر روٹ پر بھی سخت سیکورٹی مقرر کی گئی۔اسٹیڈیم کی سیکیورٹی کے لیے ماہر نشانہ باز بھی مقرر تھے جبکہ رینجرز کے 650 اور پولیس کے 1300 سے زائد اہلکار بھی موجود تھے جبکہ فضائی نگرانی کے لیے ہیلی کاپٹربھی فضاءمیں چکر لگاتے رہے۔قبل ازیں تدفین پر سیکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے فوجی اہلکاروں نے بھی ایدھی ولیج کا دورہ کیا جبکہ فوجی جوانوں نے سلامی کی ریہرسل بھی کی۔

عبدالستار ایدھی کو ایدھی ویلج ہومزکراچی میں سپردخاک کردیا گیا