عدلیہ لانگ مارچ کے دوران جنرل کیانی اور اعتزازاحسن کے در میان ہونیوالی ٹیلی فونک تفصیلات سامنے آ گئیں

جنرل کیانی نے ٹیلی فون کرکے وزیراعظم یوسف گیلانی کی گفتگوسننے کی تجویز دی‘دونوں میں انگریزی میں گفتگو ہوتی رہی

جمعہ 8 جولائی 2016 14:55

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔8 جولائی- 2016ء) 2009میں عدلیہ کی بحالی کیلئے لاہور سے لانگ مارچ کے دوران اس وقت کے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی اور چوہدری اعتزازاحسن کے در میان ہونیوالی ٹیلی فونک تفصیلات سامنے آ گئیں ‘جنرل اشفاق پر ویز کیانی نے ٹیلی فون کرکے وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کی گفتگوسننے کی تجویز دی۔اپنے ایک انٹر ویو کے دوران اعتزازاحسن نے بتایاکہ رات 10بجے کے قریب گوجرانوالہ کے قریب پہنچے تھے کہ بریگیڈیئرزبیر کا فون آیاکہ اعتزاز بول رہے ہیں؟ ہاں میں جواب ملنے پر کہاکہ آرمی چیف آپ سے بات کریں گے ،میں نے کہاکہ کرادیں،جنرل کیساتھ انگریزی میں گفتگوشروع ہوئی ، انہوں نے کہاکہ کہیں رک کر وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کی گفتگوسن لیں ، وہ آپ کے تحفظات پر بات کریں گے ۔

(جاری ہے)

انگریزی میں ہونیوالی گفتگو میں میں نے کہاکہ میرے تحفظات کیا ہیں جنرل ؟کیا آپ کو علم ہے؟جنرل کیانی نے کہاکہ میرے خیال میں میں آپ کے تحفظات سے باخبرہوں۔پوچھاکہ کیا تحفظات ہیں تو جنرل کیانی نے بتایاکہ آپ کا تحفظ یہ ہے کہ کوئی مائنس ون فارمولا نہ ہو، چیف جسٹس افتخار محمدچوہدری سمیت سب جج بحال ہوں تو میں نے کہاکہ بالکل ٹھیک کہہ رہے ہیں، میرے دوسرے تحفظات کیاہیں؟تو کہنے لگے کہ تازہ حلف لیے بغیرہی انہیں بحال کیاجائے کیونکہ وکلارہنماکہتے تھے کہ اگرنیا حلف لیاگیاتو آپ نے یہ اعتراف کرلیا کہ تین نومبر کو آپ کو جائزہٹایاگیا، اسی پراڑے ہوئے تھے تو جنرل کیانی کوکہاکہ یہ ٹھیک ہے ۔

اس کے بعد جنرل کیانی نے کہاکہ وہ نہیں سمجھتے کہ آپ کو کوئی اورتحفظ ہے تو میں نے کہاکہ نہیں جنرل ، آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں ۔ اس کے بعد جنرل کیانی کہنے لگے کہ آپ یوسف رضاگیلانی کی بات سن لیں تو استفسار کیاکہ آپ کو معلوم ہے کہ ہم کہاں ہیں؟ تو جواب ملاکہ میں جانتا ہوں کہ آپ کس جگہ پر ہیں ، میں یہ بھی جانتاہوں کہ کار میں آپ کے ساتھ کون بیٹھا ہے ، میں آپ کے بارے میں سب کچھ جانتا ہوں ، ہم اس کی مانیٹرنگ کررہے ہیں ، ہم آپ کا تحفظ بھی چاہتے ہیں اور ہم تجویز کرتے ہیں کہ آپ بات سن لیں ، جس کے بعد فون بند ہوگیا۔