خیبر ایجنسی میں فوجی آپریشن باعث نقل مکانی کر نے والے متاثرین عید پر بھی راشن اور امداد نہ ملنے پر سراپا احتجاج رہے
راشن اور مالی امداد نہ ملنے پر ہماری مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے ‘بارہا شکایات کے باوجود ازالہ نہیں کیا جا رہا‘ قناعت آفریدی
جمعہ 8 جولائی 2016 13:11
پشاور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔8 جولائی- 2016ء) پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں شدت پسندی اور پھر فوجی آپریشن کے باعث نقل مکانی کر کے خیبر پختوں خواہ کے مرکزی شہر پشاور میں عارضی طور پر قیام کرنے والے بعض خاندانوں نے عید کا دن بھی احتجاج کرتے ہوئے گزارا۔ان افراد کا کہنا ہے کہ انھیں راشن اور مالی امداد کی مد میں رقوم فراہم نہیں کی جا رہیں جس کی وجہ سے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے اور بارہا عہدیداروں کی توجہ اس طرف دلائے جانے کے باوجود ان کی شکایات کا ازالہ نہیں کیا جا رہا۔
قناعت خان آفریدی 2009ء میں اپنے خاندان کے ساتھ نقل مکانی کر کے پشاور آئے تھے اور بے گھر افراد کے لیے قائم کیمپ میں مقیم ہیں۔ وائس آف امریکہ سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ اس مشکل صورتحال میں عید کا تہوار ان کے لیے کسی بھی طرح خوشی کا موقع نہیں ہے۔(جاری ہے)
"ہم لوگوں کے لیے کچھ بھی نہیں ہے، راشن بھی نہیں ہے، عید ہماری کچھ نہیں، ہم لوگوں کا گھر بھی وہاں پر ہے ابھی عید کے لیے کپڑے بھی نہیں، چپلیں بھی نہیں، بچوں کا بھی کچھ نہیں ہے۔
عید ایسے گزار رہے ہیں کہ جیسے ہمارا کوئی واسطہ ہی نہیں ہے۔احتجاج کرنے والوں میں شامل ایک مقامی قبائلی رہنما اقبال آفریدی کا کہنا تھا کہ بے گھر ہونے والے افراد کی فلاح کے لیے حکومت مناسب اقدام نہیں کر رہی جس کی وجہ سے ان لوگوں میں مایوسی بڑھتی جا رہی ہے۔ بعض دیگر افراد نے بتایا کہ جو لوگ اپنے آبائی علاقوں کی طرف واپس گئے ہیں انھیں بھی وہاں شدید مشکلات کا سامنا ہے جن میں پینے کے صاف پانی کی کمیابی سے لے کر اشیائے ضروری کی دستیابی کا نہ ہونا شامل ہیں۔ قبائلی علاقوں میں آفات سے نمٹنے کے ادارے "ایف ڈی ایم اے" کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عادل ظہور نے میڈیا کو بتایا کہ خیبر ایجنسی کے جو علاقے شدت پسندوں سے کلیئر کروائے جا چکے ہیں اور وہاں بحالی کا کام مکمل ہو چکا ہے وہاں لوگوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے جب کہ دیگر لوگوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے متعلقہ سرکاری محکموں کے ساتھ مل کر مربوط کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ماضی میں یہاں سکیورٹی فورسز شدت پسندوں کے خلاف کارروائیاں کرتی رہی ہیں۔ امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث لاکھوں کی تعداد میں لوگ اس علاقے سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے تھے جن کی مرحلہ وار واپسی کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے۔مزید قومی خبریں
-
وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت پولیس ٹریننگ کالج چوہنگ کمیٹی روم میں اجلاس کا انعقاد
-
جھگڑے میں گاڑی بھگانے کے دوران پولیس اہلکارکو گاڑی ٹکر لگنے کے مقدمہ میں گرفتارخاتون کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ جیل بھیجنے کا حکم
-
فیصل آباد، سرکاری آٹا کی سپلائی کے دوران بے ضابطگیوں پر11 فلورملزکے لائسنس منسوخ
-
وزیراعلیٰ مریم نوازکا عزیز بھٹی شہید ہسپتال کی چھت گرنے کے معاملہ پرسخت ایکشن،ایم ایس برطرف، تین افسرمعطل
-
نیپرا نے کے الیکٹرک کے 7 سالہ سرمایہ کاری کے روڈ میپ پر فیصلہ دے دیا
-
چیئرمین سینیٹ نے ایوان بالا کے 337 ویں اجلاس کے لئے پینل آف پریذائیڈنگ آفیسرز کے ناموں کا اعلان کر دیا
-
چیف جسٹس کوکراچی کے لذیذ کھانوں اورکچوریوں کی یاد آ گئی
-
سپریم کورٹ کا نسلہ ٹاور کی زمین فروخت کرکے الاٹیز کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم
-
قومی شاہراہ پر منی ٹرک اور مسافر وین میں تصادم ،دوخواتین سمیت چھ افراد زخمی
-
نئے تعینات ایم ایس حضرات کو ہسپتالوں میں پیشنٹ کیئر مینجمنٹ کو بہتر بنانے کا ٹاسک سونپ دیا گیا
-
فتنہ پارٹی حسب روایت بشریٰ بی بی کی صحت سے متعلق پروپیگنڈہ کر رہی ہے ‘ عظمیٰ بخاری
-
بزنس ایڈوائزری کمیٹی اہم فورم ہے سب کو ساتھ لے کر چلیں گے، چیئرمین سینیٹ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.