ٹونی بلیئر ہزاروں عراقیوں کی موت سے دامن نہیں بچا سکتے'عمران خان

سابق برطانوی وزیراعظم کو عراق پر حملے پر شرمندگی نہیں اور وہ صرف عراق میں 179 برطانوی فوجیوں کی ہلاکت پر 'پچھتا' رہے ہیں، جھوٹ کی بنیاد پر جنگ" کے فیصلے پر ان کا احتساب کیا جا ئے ، ٹوئٹرپیغا م

جمعہ 8 جولائی 2016 12:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔8 جولائی- 2016ء) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر ہزاروں عراقی شہریوں کی ہلاکت سے خود کو بری نہیں کرسکتے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے مختلف پیغامات میں عمران خان نے کہا " یہ شرمناک ہے کہ چلکوٹ رپورٹ کے حقائق کے باوجود ٹونی بلیئر کو عراق پر حملے پر شرمندگی نہیں اور وہ صرف عراق میں 179 برطانوی فوجیوں کی ہلاکت پر 'پچھتا' رہے ہیں"۔

انہوں نے ٹونی بلیئر کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا اور کہا " بلیئر خود کو کس طرح ہزاروں عراقیوں کی ہلاکت سے بری کرسکتے ہیں جو امریکا اور برطانیہ کی زیرقیادت حملے میں ہوئیں اور خطے میں انتشار پھیل گیا"۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ بدھ کو برطانیہ کے سرکاری انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ برطانیہ کا 2003 میں عراق کی جنگ میں شامل ہونے کا فیصلہ غیر قانونی تھا اور اس وقت کے برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر کا عراق میں فوجی کارروائی کا موقف جذباتی تھا۔

عمران خان جو افغانستان میں امریکی قیادت میں حملے اور پاکستانی قبائلی علاقوں میں امریکی ڈرون حملوں کے شدید ناقد رہے ہیں، نے ٹونی بلیئر اور ان کے اتحادیوں کو عرب ریاستوں میں لاقانونیت کا ذمہ دار ٹھہرایا۔انہوں نے کہا " بلیئر عرب ریاستوں میں انتہاپسندی اور خانہ جنگی جو اب تک جاری ہے اور آئی ایس آئی ایس کے ابھرنے سے دامن کیسے بچا سکتے ہیں"۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے " جھوٹ کی بنیاد پر جنگ" کے فیصلے پر احتساب کا مطالبہ کیا۔ان کا کہنا تھا " یقیناً غلط بیانی یا دانستہ دھوکا دہی کی بنیاد پر ہونے والی جنگ پر احتساب ہونا چاہئے جو انتشار، تشدد اور اموات کا باعث بنی"۔یاد رہے کہ انکوائری کمیشن نے کہا تھا کہ عراق میں مسئلے کے حل کے لیے پرامن طریقوں کو موقع نہیں دیا گیا، جبکہ ٹونی بلیئر کی جانب سے عراق میں بڑے پیمانے پر تباہی والے ہتھیاروں کے حوالے سے انٹیلی جنس کمیٹی کی معلومات کا بہانہ بلاجواز تھا۔۔

متعلقہ عنوان :