امریکا میں دو سیاہ فام نوجوانوں کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت، احتجاج میں 5پولیس اہلکار ہلاک

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 8 جولائی 2016 12:01

امریکا(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔08 جولائی 2016ء) : امریکا میں دو سیاہ فام نوجوانوں کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد ہی سے پولیس کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پولیس کے ہاتھوں دو سیاہ فام نوجوانوں کی ہلاکت کےخلاف ڈیلاس میں احتجاجی مظاہرہ ہوا جس دوران فائرنگ سے3پولیس اہلکار ہلاک جبکہ 10 زخمی ہوگئے۔ امریکی ریاست ٹیکساس میں حکام کا کہنا ہے کہ گذشتہ دو دنوں میں پولیس کے ہاتھوں دو سیاہ فام فراد کی ہلاکت کے خلاف ڈیلاس میں احتجاجی مظاہرے کے دوران تین پولیس اہلکاروں کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔

احتجاجی مظاہرے کے دوران دس پولیس اہلکاروں کو فائرنگ کر کے زخمی کیا گیا جن میں سے تین پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے ۔ واقعہ کے بعد پولیس نے مشتبہ افراد کی تلاش کا آغاز کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

امریکی صدر براک اوباما نے پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام نوجوانوں کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کیا۔براک اوباما کا کہنا ہے کہ تمام امریکیوں کو پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام افراد کی بڑھتی ہوئی ہلاکتوں پر تشویش ہونی چاہیے۔

نیٹو کے اجلاس میں شرکت کے لیے پولینڈ پہنچنے پر دئے گئے اپنے بیان میں امریکی صدر نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اس تعصبانہ رویے کو جڑ سے اکھاڑنے کی ہدایت کی،براک اوباما نے کہا کہ ’یہ صرف سیاہ فاموں کا یا ہسپانیوں کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ ایک امریکی مسئلہ ہے اور ہم سب کو اس کا خیال رکھنا ہوگا۔تمام صحیح سوچ والے افراد کو تشویش ہونی چاہیے۔

خبر ایجنسی کے مطابق بدھ کے روز امریکی ریاست مینسوٹا میں ایک سیاہ فام شہری کو قتل کر دیا گیا تھا، جس کے بعد جمعرات کو ایک اور سیاہ فام شہری کو ریاست لوزیانا میں پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ ان دو نوجوانوں کی ہلاکت کے بعد رواں سال امریکی پولیس کے ہاتھوں ہلاک ہوئے سیاہ فام افراد کی تعداد 123 ہو گئی ۔ ان دونوں واقعات کے بعد امریکہ کے مختلف شہروں میں سیاہ فام نوجوانوں کی ہلاکت پر احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :