رمضان المبارک امت مسلمہ شدید دہشتگردی کا شکار رہی

منگل 5 جولائی 2016 14:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔5 جولائی- 2016ء) یہ رمضان امت مسلمہ پر بہت بھاری گزرا ، استنبول سے مدینہ منورہ تک دہشت گردوں نے باری باری چار اسلامی ملکوں کو نشانہ بنایا اور 300 سے زیادہ لوگوں کی جان لے لی۔رمضان میں مسلم ملکوں میں تواتر کے ساتھ دہشت گردی کے چار بڑے واقعات ہوئے،ہر واقعہ ایسا جس سے دنیا ہل کر رہ گئی۔پہلا نشانہ بنا ترکی ،22جون کو استنبول ایرپورٹ پر تین خود کش حملے کیے گئے۔

45 کے قریب افراد مارے گئے، تقریباً نصف غیر ملکی تھے ، انٹیلی جنس اداروں کو شبہ ہے کہ اس کارروائی کا ماسٹر مائنڈ داعش کا چیچن کمانڈر تھا۔25رمضان ، بنگلادیشی دارالحکومت میں دہشت گردی ہوئی۔اس حملے کو بھی ڈھاکا کی تاریخ کا سب سے بڑا واقعہ قرار دیا جارہاہے۔ کیفے پر حملے اور قبضے میں 22افراد مارے گئے اکثریت غیر ملکیوں کی تھی ، اس حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی۔

(جاری ہے)

26رمضان عراقی دارلحکومت کانپ اٹھا،داعش کے ان حملوں میں غیر معمولی جانی نقصان ہوا۔ دو کار بم دھماکوں میں 200 سے زائد افراد کی جانیں ضایع ہوئیں۔ بڑی تعداد عورتوں اور بچوں کی تھی۔ترکی ، بنگلادیش اور عراق کے بعد دہشت گردوں نے عالم اسلام کے قلب پر وار کیا،ناپاک دہشت گرد اگرچہ مدینہ منورہ میں زیادہ جانی نقصان نہ پہنچاسکے مگر اپنی نوعیت کی اس پہلی کارروائی نے سارے عالم اسلام کو تکلیف پہنچائی ہے جبکہ اسلامی ملکوں میں ہونے والی پہ در پہ بڑی دہشت گرد کارروائیوں پر ساری دنیا ہی حیران ہے۔۔

متعلقہ عنوان :