جدہ میں امریکی قونصل خانے پرحملہ کرنے والا پاکستانی تھا،سعودی وزارت داخلہ’ پاکستانی کاملوث ہوناپاکستانیوں کیلیے تشویش میں اضافے کاباعث بن گیا

منگل 5 جولائی 2016 12:16

جدہ میں امریکی قونصل خانے پرحملہ کرنے والا پاکستانی تھا،سعودی وزارت ..

جدہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔5 جولائی- 2016ء) سعودی عرب کے شہر جدہ میں امریکی قونصل خانے پر حملہ کرنے والے خودکْش بمبار کی شناخت ہوگئی۔سعودی وزارت داخلہ کے مطابق امریکی قونصل خانے کے قریب خود کو اڑانے والا خود کش بمبار پاکستانی تھا، جس کی شناخت عبداللہ گلزار خان کے نام سے کی گئی۔سعودی وزارت داخلہ نے ٹوئٹر پر حملہ آور کی تصویر بھی جاری کر دی۔

وزارت داخلہ کے مطابق 35 سالہ عبداللہ گلزار خان 12 سال سے اپنی اہلیہ اور والدین کے ہمراہ جدہ میں مقیم تھا اور پیشے کے لحاظ سے ڈرائیور تھا۔یاد رہے کہ سعودی عرب کے شہر جدہ میں امریکی قونصل خانے کے قریب خودکش دھماکے کے نتیجے میں 2 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔عرب میڈیا کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں کے روکنے پر خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑایا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے ملکی خبر رساں ادارے کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ امریکی حکام جدہ میں خودکش حملے کے واقعے سے آگاہ ہیں اور وہ سعودی حکام سے اس حوالے سے معلومات لے رہے ہیں۔خیال رہے کہ 2004 میں بھی جدہ میں امریکی سفارت خانے کو حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اس کے علاوہ سعودی حکام نے مسجد نبوی کے قریب کئے گئے دھماکے کے خودکش حملہ آور کی شناخت 18 سالہ سعودی شہری عمرعبدالہادی عمر جعید العتیبی کے نام سے کی ہے، سعودی حکام کا کہنا ہے کہ عمرعبدالہادی مطلوب دہشت گرد تھا۔ ادھر سعودی عرب میں تعینا ت پا کستا نی سفیر منظور الحق نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں کسی بھی قسم کے پرتشدد واقعات میں ملوث کسی بھی شخص سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں، ان کا کہنا تھا کہ پا کستا نی ار ض مقد س کو اپنی جا ن سے زیا دہ عزیز سمجھتے ہیں ، امر یکی قونصل خا نے میں پا کستا نی شہر ی کے ملو ث ہو نے کا دعوی درست نہیں ، دشمن قو تیں دونو ں مما لک کے تعلقات خرا ب کر نا چا ہتی ہیں ، انہو ں نے کہا کہ پاکستان ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتاہے۔

سعودی عرب میں ایک ہی روزمساجدپرحملوں نے ملک کو درپیش سیکیورٹی چیلنجزدنیاکیسامنے واضح کردیے ہیں۔ لیکن ان حملوں میں سے ایک میں پاکستانی کاملوث ہوناپاکستانیوں کیلیے تشویش میں اضافے کاباعث بن گیاہے۔

متعلقہ عنوان :