وزیراعلیٰ کی زیر صدارت تین گھنٹے طویل اجلاس،ہسپتالوں میں طبی سہولتوں کی بہتری کے لئے متعدد انقلابی اقدامات کی منظوری

ادویات کی خور دبردروکنے کے لئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے جدید نظام کو بیک وقت تمام ہسپتالوں میں رائج کیا جائے دکھی انسانیت کی خدمت کا مشن نئے جذبے سے آگے بڑھائیں گے ، فیصلوں پر عملدرآمد کا خود جائزہ لوں گا ‘شہباز شریف

ہفتہ 2 جولائی 2016 22:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جولائی ۔2016ء ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت تین گھنٹے طویل اجلاس ہواجس میں صوبے کے ہسپتالوں میں بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے متعدد انقلابی اقدامات کی منظوری دی گئی اورعلاج معالجے کی سہولتوں میں بہتری کے لیے کئی ایک اہم فیصلے کیے گئے-اجلاس میں ٹیچنگ و ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرہسپتالوں کو مالی و انتظامی طور پر مکمل خود مختاری دینے کا فیصلہ گیااورتمام ہسپتالوں کے ایم ایس صاحبان کو براہ راست بجٹ فراہم کرنے کے اقدام کی منظوری دی گئی-ڈیوٹی سے غیر حاضررہنے والے ڈاکٹرز ، نرسز اور دیگر عملے کو معطل کرنے کا اختیار بھی ایم ایس کے سپردکرنے کا فیصلہ ہوا جبکہ ٹیچنگ ہسپتالوں کے ایم ایس صاحبان کو غیر حاضر ڈاکٹروں اور کنسلٹنٹس کو معطل کرنے کا اختیار بھی ہو گا-ٹیچنگ ہسپتالوں میں مریضوں کادباؤ کم کرنے کے لئے فلٹرکلینکس کو مزید فعال بنانے کا فیصلہ بھی ہوا- اجلاس میں ڈسٹرکٹ و تحصیل ہیڈ کوارٹرہسپتالوں میں طبی سہولتوں کو یقینی بنانے کے حوالے سے ہیلتھ کونسلز کے قیام کا فیصلہ کیا گیا-ضلع کی سطح پر ڈی سی او ہیلتھ کونسل کے چیئرپرسن جبکہ تحصیل کی سطح پر اسسٹنٹ کمشنر چیئرپرسن ہوں گے-ہسپتالوں میں ایئر کنڈیشنڈ اور جنریٹرز کی مرمت و دیکھ بھال کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا گیا-وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کے لئے آخری حد تک جائیں گے -انہوں نے کہا کہ ایم ایس صاحبان کو اختیار دے کر بااختیار بنائیں گے لیکن وہ جوابدہ بھی ہوں گے-اختیار اور ذمہ داری کے حوالے سے ایم ایس پر چیک اینڈ بیلنس بھی رکھا جائے گا-آئندہ سے ہسپتال کا بجٹ ڈائریکٹ ایم ایس صاحبان کے پاس جائے گا -وزیر اعلی نے ہسپتالوں کو بجٹ دینے کے حوالے سے قواعد وضوابط میں فوری طور پر ضروری رد و بدل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نئے فیصلوں سے ہسپتالوں میں مریضوں کو بہترین سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانے میں خاطر خواہ مدد ملے گی-انہوں نے کہا کہ غیر حاضر ڈاکٹروں، نرسوں اور دیگر عملے کے خلاف قواعد و ضوابط کے تحت کارروائی ہر صورت کی جائے-ہسپتالوں میں بائیو میٹرک سسٹم کے تحت حاضری لگانے کے نظام پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے -وزیر اعلی نے ادویات کی خریداری و تقسیم کے لئے میڈیسن مینجمنٹ سسٹم کے قیام کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ طبی آلات و مشینری کی مرمت و دیکھ بھال کے نظام کو بھی آؤٹ سورس کرنے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں اورادویات کی خور دبردروکنے کے لئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے جدید نظام کو بیک وقت تمام ہسپتالوں میں رائج کیا جائے- وزیر اعلی نے ہیلتھ کونسلز کے اراکین کے لئے تربیت کا پروگرام مرتب کرنے کے لئے اعلی سطح کی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہیلتھ کونسلز کے اراکین کی تربیت کا پروگرام وضع کیا جائے- انہوں نے کہا کہ صفائی کے انتظامات اور دیگر بنیادی سہولتوں کو مرحلہ وار پروگرام کے تحت آؤٹ سورس کیا جائے گا-انہوں نے کہا کہ طبی سہولتوں کی فراہمی کے حوالے سے نظام میں اوورہالنگ وقت کا تقاضا ہے -شعبہ طب کی بہتری کے لئے جو ممکن اصلاحات ہوئیں وہ کر گزریں گے- دکھی انسانیت کی خدمت کا مشن نئے جذبے سے آگے بڑھائیں گے - طبی شعبہ کی بہتری کے لئے مشکل سے مشکل فیصلے کرنے سے بھی گریز نہیں کروں گا - میں ذاتی طور پر فیصلوں پر عملدرآمد کا باقاعدگی سے جائزہ لوں گا-اجلاس میں ہسپتالوں میں بجلی کے نظام کو بہترطریقے سے چلانے کے لئے ایک علیحدہ انرجی کمپنی بنانے کی تجویز پر بھی غور ہوا-صوبائی وزراء رانا ثناء اﷲ ، ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا ، مشیر وزیر اعلیٰ سلمان رفیق، چیف سیکرٹری ،پارلیمانی سیکرٹری خواجہ عمران نذیر ، ایم پی اے ڈاکٹر نادیہ عزیز ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات،وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹر فیصل مسعود، پرنسپل علامہ اقبال میڈیکل کالج،پروفیسر محمود شوکت اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی-

متعلقہ عنوان :