لاہور ہائیکورٹ کافل کورٹ اجلاس ،کیس مینجمنٹ 2016ء کی منظوری دیدی گئی

CPC-1908 کے شیڈول کے آرڈرپانچ میں ترمیم کی جائیگی، ثمن کے اجراء کے نظام میں بہتری لائی جائیگی عوام کو جلد اور معیاری انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے ایڈووکیٹ جنرل آفس، اٹارنی جنرل آفس ،پراسیکیورٹر جنرل آفس کی جانب معاونت کے معیار کو بہتر کیا جائے ‘ حکومتی محکمے فوکل پرسن مقرر کریں ‘ فاضل ججز صاحبان کی رولنگ کیس مینجمنٹ پلان کو موثر بنانے کیلئے مقدمات کے آڈٹ، پرانے اور ضروری مقدمات کیلئے رنگ دار کاز لسٹوں کے اجراء، ڈویژن بنچوں اور خصوصی ڈویژن بنچوں کا قیام اور مقدمات کے ڈاکٹس کی تیاری کے حوالے سے اہم رولنگ جاری کی گئیں،اجلاس تقریباً پانچ گھنٹے جاری رہا

ہفتہ 2 جولائی 2016 22:42

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جولائی ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے فل کورٹ اجلاس نے کیس مینجمنٹ 2016ء کی منظوری دیدی ،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ CPC-1908 کے شیڈول کے آرڈرپانچ میں ترمیم کی جائیگی، ثمن کے اجراء کے نظام میں بہتری لائی جائے گی،فاضل جج صاحبان نے رولنگ دی کہ ایڈووکیٹ جنرل آفس، اٹارنی جنرل آفس اور پراسیکیورٹر جنرل آفس کی جانب معاونت کے معیار کو بہتر کیا جائے تاکہ عوام کو جلد اور معیاری انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے،اجلاس میں یہ بھی رولنگ دی گئی کہ حکومتی محکمے فوکل پرسن مقرر کریں تاکہ عدالتوں میں پیرا وائز کمنٹس اور جواب بروقت داخل ہوں اور لوگوں کو فوری انصاف مہیا ہو۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ کی سربراہی میں عدالت عالیہ کا فل کورٹ اجلاس منعقد ہوا ۔

(جاری ہے)

تقریباًپانچ گھنٹے جاری رہنے والے طویل اجلاس میں عدالت عالیہ کے تمام 47 جج صاحبان نے شرکت۔فل کورٹ اجلاس میں عدالت عالیہ میں مقدمات کے جلد فیصلے کرنے کے حوالے سے تمام فاضل جج صاحبان سے مشاورت کی گئی اور کیس مینجمنٹ پلان 2016کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں فاضل جج صاحبان نے کیس مینجمنٹ پلان کو موثر بنانے کیلئے مقدمات کے آڈٹ، پرانے اور ضروری مقدمات کیلئے رنگ دار کاز لسٹوں کے اجراء، ڈویژن بنچوں اور خصوصی ڈویژن بنچوں کا قیام اور مقدمات کے ڈاکٹس کی تیاری کے حوالے سے اہم رولنگ جاری کیں۔ مزید برآں اجلاس میں کہا گیا کہ عدالت عالیہ رول بیسڈ ادارہ ہے اس لئے مقدمات کا غیر ضروری التواء کا خاتمہ ضروری ہے۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ CPC-1908 کے شیڈول کے آرڈرپانچ میں ترمیم کی جائے گی۔ اجلاس میں یہ بھی رولنگ دی گئی کہ ثمن کے اجراء کے نظام میں بہتری لائی جائے گی،فاضل جج صاحبان نے رولنگ دی کہ ایڈووکیٹ جنرل آفس، اٹارنی جنرل آفس اور پراسیکیورٹر جنرل آفس کی جانب معاونت کے معیار کو بہتر کیا جائے تاکہ عوام کو جلد اور معیاری انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

اجلاس میں رولنگ دی گئی کہ عدالت عالیہ میں ضلعی عدلیہ سے انتظامی ججز اور سٹاف کو تعینات کیا جائے گا تاکہ ثمن کے اجراء اور وصولی کے بعد مکمل فائل عدالتوں میں پیش کی جائے تاکہ انصاف کی فوری ترسیل میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ پیش نہ آئے۔اجلاس میں یہ بھی رولنگ دی گئی کہ حکومتی محکمے فوکل پرسن مقرر کریں تاکہ عدالتوں میں پیرا وائز کمنٹس اور جواب بروقت داخل ہوں اور لوگوں کو فوری انصاف مہیا ہو۔

متعلقہ عنوان :