حکومت غیرملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے نجی شعبے کو بھی بھرپور طریقے سے اعتماد میں لے‘ شیخ محمد ارشد

معاشی استحکام کے لیے مزید اقدامات ،غیرملکی سرمایہ کاری کی صورتحال تسلی بخش بنانے کیلئے ٹھوس اور فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے

ہفتہ 2 جولائی 2016 18:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 جولائی ۔2016ء)لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ محمد ارشد نے مقامی و غیرمقامی پر خاص توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے جس سے مزید معاشی اہداف حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر نے کہا کہ معاشی معاملات کا بہتری کی جانب گامزن ہونا خوش آئند ہے لیکن معاشی استحکام کے لیے مزید اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیرملکی سرمایہ کاری کی صورتحال تسلی بخش بنانے کے لیے ٹھوس اور فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ، کوئلے،توانائی، زراعت، لائیوسٹاک، ٹیکسٹائل اور فارماسیوٹیکل کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی وسیع گنجائش ہے لیکن مارکیٹنگ حکمت عملی کے فقدان کی وجہ سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوپائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چین وہ واحد بڑا ملک ہے جس کی پاکستان میں براہِ راست سرمایہ کاری سال 2007-08ء میں 13.7ملین ڈالر سے بڑھ کر سال 2014-15ء میں 255.3ملین ڈالر تک پہنچ گئی جبکہ اس عرصہ کے دوران امریکہ، برطانیہ، متحدہ عرب امارات اور جاپان سمیت دیگر کئی ممالک کی پاکستان میں سرمایہ کاری کم ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان عوامل پر فوری طور پر قابو پانے کی ضرورت ہے جن کی وجہ سے غیرملکی سرمایہ کاری کا عمل متاثر ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں معیاری انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اور ٹیکسوں و ڈیوٹیوں کی شرح میں کمی غیرملکی سرمایہ کاروں کو ترغیب دینے کا سبب بن سکتے ہیں۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ پاکستان میں انٹرنیشنل انویسٹمنٹ کانفرنس جیسے ایونٹس کا باقاعدگی سے انعقاد کرے جن سے غیرملکی سرمایہ کاری کے فروغ کی راہ ہموار ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ غیرملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے سے نہ صرف معاشی فائدہ اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے بلکہ ملک کو جدید ٹیکنالوجی اور دوسرے ممالک کے تجربے و ہنر سے فائدہ اٹھانے کا موقع بھی ملے گا۔ لاہور چیمبر کے صدر نے حکومت پر زور دیا کہ وہ غیرملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے نجی شعبے کو بھی بھرپور طریقے سے اعتماد میں لے۔