دبئی:رمضان المبارک میں وفات پانے والے افراد کے متعلق کیا حکم ہے؟

ہفتہ 2 جولائی 2016 12:34

دبئی:رمضان المبارک میں وفات پانے والے افراد کے متعلق کیا حکم ہے؟

دبئی:(اْردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔2جولائی 2016ء): دبئی اسلامک افئیرز اینڈ چیریٹیبل ایکٹیوویٹیز ڈپارٹمنٹ کے گرینڈ مفتی ڈاکٹر علی احمد مشائل سے پو چھے گئے سوال کہ ” کیا رمضان ا لمبارک میں وفات پا جانے والا مسلمان اچھا ہو تا ہے ?۔“ ڈاکٹر علی احمد مشائل نے کہا ہے کہ کسی بھی شخص کی موت کسی وقت ، دن ، یا جگہ کی وجہ سے یہ ثابت نہیں کرتی کہ وہ اللہ کے زیادہ نزدیک تھا، یا یہ نہیں کہ وہ اچھا انسان تھا۔

انسانو ں کو ان کے اعمال کی وجہ سے ہی جانا جائے گا۔حضور اکرامﷺ نے فرمایا جس کا مفہوم ہے کہ”اگر کوئی شخص مرتے ہوئے لا الہ اللہ محمدرسول اللہ پڑھے تو وہ جنت میں جائے گا،اور جو اللہ کی خوشنودی کے لیئے روزہ رکھے اور دوران ِ روزہ وفات پا جائے تو اس کے لیئے بھی جنت ہے،اسی طرح اگر کسی کا آخری عمل اللہ راہ میں خیرات کرتے ہوئے ہو گا ، تو اس کے لیئے بھی انعام میں جنت ہے“۔

(جاری ہے)

اگر کوئی مسلمان رمضان المبار ک میں یا مکہ ، مدینہ منورہ میں اچھے کام کرتے ہوئے وفات پائے گا تو اس کا صلہ اچھا ملے گا۔کیونکہ اس مہینے اورمقامات پر نیکی کا ثواب باقی مہینوں اور جگہوں سے ہزاروں گنا زیادہ ہے ۔ لیکن یہ تصور کر نا کے کوئی شخص رمضان المبارک میں و فات جائے تو وہ اچھا انسان ہو تا ہے ۔ یہ تاثر بالکل درست نہیں ہے۔