لاہور کی 19 پرائیویٹ یونیورسٹیوں نے چانسلرز کی اجازت کے بغیر بی ایس آنرز، ایم فل اور پی ایچ ڈی کے نئے پروگرامز کا اجراءکرلیا

پی ایچ ای سی نے بغیر اجازت داخلوں پر 24 یونیورسٹیوں سے 7 روز میں جواب مانگ لیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 2 جولائی 2016 12:27

لاہور کی 19 پرائیویٹ یونیورسٹیوں نے چانسلرز کی اجازت کے بغیر بی ایس ..

لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔2 جولائی۔2016ء) لاہور کی 19 پرائیویٹ یونیورسٹیوں نے چانسلرز کی اجازت کے بغیر ہی بی ایس آنرز، ایم فل اور پی ایچ ڈی کے نئے پروگرامز کا اجراءکرلیا، پی ایچ ای سی نے بغیر اجازت داخلوں پر 24 یونیورسٹیوں سے 7 روز میں جواب مانگ لیا۔پنجاب حکومت کی جانب سے لاہور کی19 جبکہ صوبے بھر کی5 پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں غیر قانونی طور پر نئے پروگرامز کا اجراءکیا گیا ہے۔

چانسلر کی اجازت کے بغیر ہی غیر منظور شدہ پروگرام شروع کرنے والی جامعات کے خلاف سخت کارروائی کی جارہی ہے۔ پنجاب حکومت کی ہدایات پر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ محمد اکرم خان کی سربراہی میں 12 رکنی کمیٹی نے اپنی ابتدائی تحقیقات مکمل کر لی ہیں۔ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہےکہ لاہورکی 19 یونیورسٹیوں میں بیشتر پروگرام چانسلر کی منظوری کے بغیر ہی شروع کیے گئے ہیں جو یونیورسٹیوں کے چارٹرڈ کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

حکومتی ہدایات پر بننے والی اس کمیٹی نے صوبے کی چوبیس پرائیویٹ یونیورسٹیوں سے نئے پروگرام سے متعلق تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ذرائع نے بتایا ہے کہ پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں غیر منظور شدہ تعلیمی پروگرامز کے شروع کرنے پر محکمہ ہائر ایجوکیشن اور پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہارکیا گیا ہے۔پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں بی ایس آنرز، ایم فل اور پی ایچ ڈی کی سطح پر غیر منظورشدہ پروگرام سے متعلق ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کو بھی آگاہ کیا جائے گا اور غیر منظور شدہ پروگرام کی ڈگریوں کو بھی تصدیق نہیں کیا جائے گا۔

پرائیویٹ یونیورسٹیوں کے چارٹرڈ میں واضح طور پر لکھا ہے کہ نئے پروگرام کو شروع کرنے سے پہلے چانسلر سے اس کی باقاعدہ منظوری ضروری ہے، منظوری نہ لینے کی صورت میں اس پروگرام کی ڈگری کو ناقابل تصدیق قرار دیا جائے گا۔