ویتنام ، رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران معاشی شرح نمو سست روی کا شکار

جمعرات 30 جون 2016 14:57

ہنوئی ۔ 30 جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 جون۔2016ء) ویتنام نے کہا ہے کہ عالمی منڈیوں میں مندی، خشک سالی اور بڑے پیمانے پر مچھلیوں کی ہلاکت کے باعث رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران معاشی شرح نمو سست روی کا شکار رہی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ویتنام کے حکام کی جاری رپورٹ کے مطابق رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران جی ڈی پی کی شرح کمی کے ساتھ 5.52 فیصد ہو گئی جوکہ گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے دوران 6.32 فیصد کی سطح پر ریکارڈ کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق سال 2015 ء کے دوران برآمدات میں اضافے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے باعث معاشی ترقی کی شرح پانچ سال کی بلند ترین سطح پر رہی۔ جنرل سٹیٹسٹکس آفس کی جاری ایک رپورٹ کے مطابق عالمی تجارت اور سرمایہ کاری میں کمی اور فنانشل و مانیٹری مارکیٹس میں غیر یقینی کی صورتحال کے باعث ملکی معیشت بری طرح متاثر ہوئی جبکہ خطے میں بدترین خشک سالی مقامی پیداوار میں کمی کا باعث بنی اور چاول و کافی کی پیداوار کم رہی جس سے ملکی معیشت کو 681 ملین دالر خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔ رپورٹ کے مطابق ملک کے وسطی ساحل پر مچھلیوں کی بڑے پیمانے پر ہلاکت بھی معاشی شرح نمو پر اثرانداز ہوئی۔