ترکی میں دہشتگردی کا واقعہ قابل مذمت ہے ، پاکستان افغان مہاجرین کی باضابطہ واپسی چاہتا ہے۔ نفیس زکریا

افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام کی مدت کو 31دسمبر تک بڑھا دیا گیا ہے۔پاکستان ممبئی حملوں کی تحقیقات کو جلد از جلد منطقی انجام پر پہنچانے کا خواہشمند ہے۔پاک امریکہ تعلقات کو ایف 16 کے تناظر میں‌نہیں‌دیکھا جانا چاہئیے۔پاکستان نیوکلئیر سپلائر گروپ میں‌شمولیت کے لیے کوششیں‌جاری رکھے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کی میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 30 جون 2016 13:12

ترکی میں دہشتگردی کا واقعہ قابل مذمت ہے ، پاکستان افغان مہاجرین کی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔30 جون 2016ء) : ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ ترکی میں ہونے والے حملے میں جانی نقصان پر بہت افسوس ہوا۔ پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان کی شمولیت خارجہ پالیسی کی کامیابی ہے۔ میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا کہ پاک بھارت مسائل کا حل مذاکرات ہے۔

ترجمان کے مطابق پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے۔نریندر مودی کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ملک کی سول اور ملٹری قیادت میں ہم آہنگی ہے۔ پاکستانی عوام کو بھی اپنی افواج پر فخر ہے۔ ہماری مسلح افواج جمہوری عمل کی حامی ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغان مہاجرین کی با ضابطہ واپسی چاہتا ہے۔

مہاجرین کی واپسی کے لیے افغان حکومت اور اقوام متحدہ کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات کے خواہشمند ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ افغان مہاجرین کی پاکستان میں قیام کی مدت کورواں برس 31دسمبر تک بڑھا دیا گیا ہے۔ممبئی حملوں سے متعلق بھارت سے مزید ثبوت مانگے ہیں۔ سیکرٹری خارجہ نے مزید ثبوت فراہم رکنے کے لیے بھارت کو خط لکھا ہے، لیکن بھارت کی جانب سے تاحال خط کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ممبئی حملوں کی تحقیقات کو جلد ازجلد منطقی انجام تک پہنچانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سینیٹر جان مکین جلد ہی پاکستان کا دورہ کریں گے۔کلبھوشن یادیو سے تاحال تحقیقات جاری ہیں۔ ایف 16طیاروں کی فراہمی پر امریکہ نے ابتدائی منظوری دی تھی لیکن ایف 16طیاروں کی فنانسنگ کے معاملے پر مسائل تھے ۔ پاک امریکہ تعلقات کو ایف16کے تناظر میں نہیں دیکھنا چاہئیے۔ ایف 16طیاروں سے پاکستان کی ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت میںمزید اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نیوکلئیر سپلائر گروپ میں شمولیت کے لیے اپنی کوششوں کو جاری رکھے گا۔