ملیر میں برسات نے تباہی مچا دی، کونکر برساتی نالے پر قبضے کے باعث برساتی ریلہ پشتے توڑتا ہوا آبادی میں داخل

مسجد منہدم، 19 سے زائد قبریں مسمار، گھروں اور دکانوں میں پانی داخل، متعدد گھروں کی چھتیں اڑ گئیں

بدھ 29 جون 2016 22:55

ملیر میں برسات نے تباہی مچا دی، کونکر برساتی نالے پر قبضے کے باعث برساتی ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جون ۔2016ء) ملیر میں برسات نے تباہی مچا دی، کونکر برساتی نالے پر قبضے کے باعث برساتی ریلہ پشتے توڑتا ہوا آبادی میں داخل، مسجد منہدم، 19 سے زائد قبریں مسمار، گھروں اور دکانوں میں پانی داخل، متعدد گھروں کی چھتیں اڑ گئیں، برساتی نالوں پر قبضوں کے خلاف علاقہ مکینوں کا احتجاج، کمشنر کراچی سے قبضہ خالی کرانے کا مطالبہ، میمن گوٹھ میں سیوریج ڈسپوزل کے کنوویں بھر گئے، گندے پانی کے واپس پلٹنے سے پورا علاقہ زیر آب، انتظامیہ بے بس، مون سون کی مزید بارشوں سے خطرے منڈلانے لگے، علاقہ مکین پریشان تفصیلات کے مطابق کراچی میں تیز طوفانی بارش نے جہاں کراچی شہر میں بلدیاتی نظام اور افسران کی نااہلی کی کلئی کھول دی ہے وہاں مضافاتی علاقوں باالخصوص ملیر ضلع کے گڈاپ اور بن قاسم نے برسات نے تباہی مچا دی ہے اس سلسلے میں کونکر گڈاپ کے برساتی نالے پر بااثر شخص کے قبضے دکانوں مارکیٹوں اور مکانات کی تعمیر کے باعث مون سون کی بارش کا ریلہ نالے کے پشتے توڑتا ہوا کونکر کی آبادیوں میں داخل ہو گیا جس سے کریمی مسجد کی چاردیواری منہدم ہو گئی جبکہ قدیمی قبرستان میں تیز پانی میں 19 سے زائد قبریں مسمار کر دی، اس کے علاوہ مارکیٹوں اور گھروں میں پانی داخل ہو گیا جس کے باعث علاقہ مکین شدید مشتعل ہو گئے گھروں سے باہر نکل کر علاقے کے سماجی رہنما ظفر حمید کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کر کے دھرنہ دیا گیا اس موقع پر انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ کونکر برساتی نالے پر قبضے سے قبل اعتراض کیا گیا کہ برساتوں میں علاقے ڈوب جائیں گے لیکن بااثر افراد نے کسی کی نہ مانی، افسوس ہے کہ قبضہ مافیا کو حکومتی پارٹی کے لوگوں کی پشت پناہی حاصل ہے، جن کے خلاف کوئی اقدام نہیں اٹھایا جارہا، انہوں نے مزید کہا کہ اگر قبضے ختم نہیں کرائے گئے تو کمشنر کراچی اور ڈی سی ملیر کی آفیس کے سامنے احتجاج کا حق رکھتے ہیں، دوسری جانب ملیر کے مرکزی شہر میمن گوٹھ میں برسات کے باعث گٹر ابل پڑے ہیں، میمن گوٹھ میں موجود گٹر کے پانی کی نکاسی کے لیئے بنائے گئے ڈسپوزل لائین نہ بچھانے کی وجہ سے کنووں میں جمع پانی نے واپس الٹ کھائی ہے، جس کے باعث 15 سے زائد محلوں میں برساتی اور گٹروں کا پانی جمع ہو گیا ہے، گھروں اور دکانوں میں پانی داخل ہونے کے باعث مکین سخت مشکلات کا شکار ہیں، اس سلسلے میں ضلع کاؤنسل کراچی کے افسران سے رابطا کیا گیا تو انجنیئر فضل گل اور افضل لغاری نے بتایا کہ میمن گوٹھ کا ڈسپوزل سینٹر بڑی آبادی کے باعث خراب ہو گیا ہے، پبلک ہیلتھ والے کئی سال گذرنے کے باوجود تھدو ندی تک ڈسپوزل نہیں بنا سکے جس کے باعث علاقے میں پانی جمع ہو گیا ہے، برسات کے باعث جام کنڈو گوٹھ میں دلمراد بلوچ کا گھر مسمار ہو گیا ہے اور کئی گھروں کی چھتیں گر گئی ہیں، علاقے کے سیاسی سماجی رہنماؤں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرمون سون کی برساتیں زیادہ پڑنے کے باوجود انتظامیا نے کوئی اقدام نہیں اٹھایا اگر کوئی جانی نقصان ہوا تو اس کی ذمہ دار ضلع انتظامیہ ہو گی۔

متعلقہ عنوان :