کاشتکاروں کی فلاح و بہبود اور زراعت کی ترقی پر آئندہ 2 برس میں 100 ارب روپے صرف کئے جائیں گے ‘ کھادوں ،زرعی ٹیوب ویلوں کے بجلی کے نرخوں اور زرعی آلات کی قیمتوں میں کمی سے کاشتکار کوحقیقی معنوں میں ریلیف ملے گا

مسلم لیگ (ن)کی رکن پنجاب اسمبلی کا بیان

بدھ 29 جون 2016 21:07

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جون ۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی میاں عرفان دولتانہ نے کہا ہے کہ کاشتکاروں کی فلاح و بہبود اور زراعت کی ترقی پر آئندہ 2 برس میں 100 ارب روپے صرف کئے جائیں گے جس میں سے50 ارب روپے آئندہ مالی سال اور 50 ارب روپے اگلے مالی سال کے دوران خرچ کریں گے، اس تاریخ ساز زرعی پیکیج کا مقصد کاشتکاروں کی خوشحالی اور زراعت کی ترقی ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ اربوں روپے کے عظیم الشان زرعی پیکیج کافائدہ کاشتکار کو ہوگا۔ کھادوں ،زرعی ٹیوب ویلوں کے بجلی کے نرخوں اور زرعی آلات کی قیمتوں میں کمی سے کاشتکار کوحقیقی معنوں میں ریلیف ملے گا۔ وفاقی اور پنجاب حکومت نے کاشتکاروں کی خوشحالی کیلئے عظیم الشان پیکیج دیئے ہیں اور ان عظیم الشان پیکج پر عملدرآمد سے کاشتکار کی تقدیر بدلے گی اور زراعت ترقی کرے گی۔

(جاری ہے)

پنجاب حکومت چھوٹے کاشتکاروں کو بلاسود قرضے دے گی اور ان بلاسود قرضوں سے ساڑھے بارہ ایکڑ تک کے کاشتکار فائدہ اٹھا سکیں گے، پنجاب حکومت ان قرضوں پر مارک اپ خود برداشت کرے گی اور چھوٹے کاشتکاروں پر کسی قسم کابوجھ نہیں ڈالا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کاٹن ریسرچ کیلئے 5 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں کیونکہ کاٹن کے کوالٹی بیج کی تیاری وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس سے زرعی پیداوار میں خاطرخواہ اضافہ ہوگا، یہی وجہ ہے کہ کاشتکاروں کو معیاری بیچ کی فراہمی کیلئے بھی جامع حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے ۔