حکومتی پارلیمانی ٹی او آرز کمیٹی نے پہلے دن سے کمیشن کے قیام میں روڑے اٹکانے شروع کردیئے تھے، پانا مہ لیکس ، دبئی لیکس میں جتنے نام بھی آئے ہیں ان سب کا بلا امتیاز احتساب ہونا چاہئے

قائمقام امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ کی ملتان میں کارکنان سے گفتگو

بدھ 29 جون 2016 20:42

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جون ۔2016ء) قائمقام امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ حکومتی پارلیمانی ٹی او آرز کمیٹی نے پہلے دن سے کمیشن کے قیام میں روڑے اٹکانے شروع کردیئے تھے آخر ایک ماہ ضائع کرنے کے بعد دونوں طرف موجود کچھ عناصر نے اس انتہائی اہم قومی معاملے کا گلا دبا دیا ہے وہ ہر قیمت پر وزیر اعظم کو احتساب سے بچانے کیلئے مذاکرات میں ڈیڈ لاک پیدا کررہی ہے جبکہ وزیر اعظم نے دوبار قوم اور ایک بار پارلیمنٹ میں خطاب میں خود کو احتساب کیلئے پیش کیا مگر اب حکومتی ٹی او آرز ٹیم خود اپنے قائد کے موقف سے پیچھے ہٹ رہی ہے ۔

ان خیا لات کا اظہار انہوں نے مدرسہ جامع العلوم میں اساتذہ و کارکنان جماعت سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ جماعت اسلامی کے رہنما کنور محمد صدیق ، مولانا عبدالرزاق، چودھری فیاض اسلم بھی اُن کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ قوم کا اس بات پر اتفاق ہے کہ پانا مہ لیکس ، دبئی لیکس میں جتنے نام بھی آئے ہیں ان سب کا بلا امتیاز احتساب ہونا چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک کو موجودہ صورتحال سے نکالنے اور بلا امتیاز احتساب پراتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں سے رابطوں کیلئے تیار ہے لیکن اس حوالے سے پیش رفت حکومت کو ہی کرنی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں اپوزیشن جماعتوں میں مشترکہ پلیٹ فارم کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان تحریک فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوچکی ہے جس طرح ہماری اس تحریک کے بعد مرحلہ وار کرپشن کے تمام کردار اور کرپٹ مافیا بے نقاب ہوا ہے اسے نتیجہ خیز بنانے کیلئے ہم عوام کو بیدار اور منظم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں مزدوروں ، چھوٹے کسانوں، ہاریوں اور ملازمت پیشہ کارکنوں کیلئے محرومیوں کے سوا کچھ نہیں آمدن اور خرچ میں بہت بڑا خلاء ہے جسے پُر کرنے کیلئے اب منی بجٹ آئیں گے ۔ ٹیکسوں کی بھر مار ہوگی قیمتوں میں ہوشر با اضافہ ہوگا ۔انہوں نے بجٹ کوناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کی کوئی کوشش نہیں کی۔ جو وعدے کئے گئے وہ محض دعوے ہیں حکومت نے ایک مرتبہ پھر آئین سے بغاوت کی ہے اور اپنے معاشی لائحہ عمل میں سودی معیشت کے خاتمہ کا کوئی اشارہ نہیں دیا۔

سود، قرضوں اور کرپشن کی لعنت نے قومی معیشت کو بانجھ بنا دیا ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ افغانستان میں امن ناگزیر ہے جب تک امریکہ اور نیٹو فورسز افغانستان پر قابض ہیں فساد اور دہشت گردی ختم نہیں ہوگی ۔ امریکہ بھارت کو ناروااشیر باد دے کر خطے میں امن اور طاقت کا توازن بگاڑ رہا ہے۔ قبل ازیں قائمقام امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے ممتاز عالم دین مدرسہ جامع العلوم کے مہتمم مولانا عبدالرزاق کی والدہ محترمہ کے انتقال پران کی رہائش گاہ پر جاکر اظہارتعزیت کی اور مرحومہ کیلئے دعائے مغفرت کی۔

بعد ازاں لیاقت بلوچ نے تاجر رہنما خواجہ عالمگیر کی اہلیہ اور خواجہ مظہر صدیقی کی والدہ محترمہ کے انتقال پراُن کی رہائش گاہ پر جاکر مرحومہ کی تعزیت اور مرحومہ کیلئے دعائے مغفرت ودرجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔ جماعت اسلامی ضلع ملتان کے سیکر ٹری جنرل ڈاکٹر اورنگزیب شہزاد کے چھوٹے بھائی منیر احمد خان کی عیادت کی اور اُن کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔امیر جماعت اسلامی ضلع ملتان میاں آصف محمود اخوانی، میڈیا ایڈوائزر کنور محمد صدیق، فیاض اسلم ، خواجہ فاروق، پروفیسر عبدالمجید ربانی بھی اُن کے ہمراہ تھے۔