ہائیکورٹ نے حبس بیجا کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے لڑکی کے بیان کی روشنی میں اسے والدین کے ہمراہ جانے کی اجازت دیدی

بدھ 29 جون 2016 20:32

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جون ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے حبس بیجا کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے لڑکی کے بیان کی روشنی میں اسے والدین کے ہمراہ جانے کی اجازت دیدی ،کمرہ عدالت کے باہر شوہر ہونے کے دعویدار شخص نے نکاح تسلیم کرنے کے لئے لڑکی کے آگے ہاتھ جوڑ دئیے۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز لاہور ہائیکورٹ کے روبرو صغیرنامی مبینہ شوہرکے وکیل نے موقف اپنایا کہ درخواست گزار نے پہلی بیوی کی اجازت حاصل کر کے سمیرا یا سمین نامی لڑکی سے محبت کی شادی کی مگرلڑکی کے گھر والے درخواست گزار کی بیوی کو اغواء کر کے لے گئے۔

کمرہ عدالت میں موجود سمیرا یا سمین نامی لڑکی نے عدالت میں درخواست گزار کو پہچاننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اسے نہ تو کسی نے اغواء کیا ہے اور نہ ہی اس نے کسی شخص سے خفیہ شادی کی۔فاضل عدالت نے لڑکی کے بیان کی روشنی میں لڑکی کو والدین کے ہمراہ جانے کی اجازت دیتے ہوئے حبس بیجا کی درخواست نمٹا دی۔ کمرہ عدالت کے باہر شوہر ہونے کے دعویدار شخص نے نکاح تسلیم کرنے کے لئے لڑکی کے آگے ہاتھ جوڑ دئیے۔

متعلقہ عنوان :