تنزلی پانے والے افسراں سے ہمدردی ہے مگر عدالت سے ٹکر نہیں:پنجاب اسمبلی
میاں محمد ندیم بدھ 29 جون 2016 17:43
لاہور (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔29جون۔2016ء) پنجاب حکومت نے عدالتی احکامات کی روشی میں ڈی موٹ ہونے والے افسروں اور سرکاری ملازمین کا ترقیاں بحال کرانے کیلئے یہ معاملہ عدالت میں لے جانے کا عندیہ بھی دیا ہے اورپنجاب اسمبلی میں یقین دہانی کرائی ہے کہ ان ملازمین کیلئے حکومت سے جو ممکن ہوسکے گا وہ ضرور کرے گی ۔
پنجاب اسمبلی میں یہ معاملہ حکومتی رکن شیخ علاﺅالدین نے پوائنٹ آف آرڈر پر اٹھایا تھا اور کہا تھا کہ آﺅٹ آف ٹرن ترقیاں پانے والے ہزاروں پولیس ملازمین عدالتی احکامات کی روشنی میں دوبارہ پندرہ سال پہلے والی پوزیشن پر چلے گئے ہیں اور بادشاہی مسجد میں ان کا اجتماع بھی ہورہا ہے ۔(جاری ہے)
حکومت کو ان ہزاروں خاندانوں کے بارے میں کچھ سوچنا چاہئے اور اس اسمبلی کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ، ان کا موقف تھا کہ جب آﺅت آف ٹرن ترقیاں دی گئی تھیں تو حکومت کو چاہئے تھا کہ مناسب قانون سازی کرکے انہیں تحفظ بھی فراہم کرتی ، اب بھی اس ضمن میں سوچا جائے ، وزیر قانون رانا ثناءاللہ خان نے اس نکتہ اعتراض کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں لگ بھگ نو دس ہزار پولیس ملازمین اور افسروں کو ان کی بہتر کارکردگی ، فرض شناسی اور قربانیوں پر آﺅٹ آف ٹرن ترقیاں دی گئی تھیں جو عدالتی احکامات کی روشنی میں واپس لی گئی ہیں، درحقیقت سندھ میں بہت سے پولیس کے افسروں کو بھی آﺅٹ آف ٹرن ترقیاں دی گئیں اور من پسند پوسٹیں دی گئی تھیں جس پر یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر بحث آیا تو سپریم کورٹ نے یہ ترقیاں منسوخ کردیں ، اس عدالتی حکم کا اطلاق پنجاب سمیت تمام صوبوں پر تھا چنانچہ پنجاب میں بھی یہ افسر متاثر ہوئے ، جن سے ہمیں ہمدردی ہے اور وزیر اعلیٰ اس مسئلے کا حل چاہتے ہیں اور اس مسئلے کے حل پر غور بھی کیا جاسکتا ہے لیکن کسی طور بھی عدالتی فیصلے کے برعکس قانون سازی نہیں کی جاسکتی تاہم عدالتی فیصلے میں کئی پہلو توجہ طلب اور مسئلے کے حل میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں جن کا محکمہ قانون جائزہ لے رہا ہے اور ایک صورت یہ بھی ہوسکتی ہے کہ عدالتی فیصلے ہی کی روشنی میں عدالت سے رجوع کیا جائے تاکہ عدالتی فیصلے کی روشنی میں متاثر ہونے والے ملازمین اور افسر جنہوں نے قربانیاں دیں اور ترقیاں پائیں انہیں ریلیف مل سکے۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
نامزد ملزم کو کیسے اپنے ہی کیس میں خود جج بننے کی اجازت دی جا سکتی؟
-
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت انسداد سمگلنگ سے متعلق اہم اجلاس
-
کیا ایک نام نہاد اور پلانٹڈ وزیراعظم خود یہ تعین کرےگا کہ وہ مجرم ہے یا نہیں؟
-
پی ٹی آئی کا چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی اور جسٹس عامر فاروق سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
-
جرمنی میں الیکٹرک کارکی رجسٹریشن میں کمی
-
ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں مسلسل دوسرے ہفتے کمی
-
وفاقی وزارت خزانہ نے مارچ کی ماہانہ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی
-
خیبر پختونخوا کی چوبیس سرکاری یونیورسٹیاں وائس چانسلر سے محروم
-
پاکستان اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑا رہے گا اور ہر فورم پر ان کے لئے آواز بلند کرے گا، صدر مملکت آصف علی زرداری سے فلسطین کے سفیر احمد جواد ربیع کی ملاقات
-
گزشتہ تین روز میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 5 ہزار 400 روپے بڑا اضافہ ہوگیا
-
سوشل میڈیا کا بھوت اور بچوں کی ذہنی صحت
-
صدرمملکت آصف علی زرداری سے ایران کے سفیر کی ملاقات
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.