گوادر کو دنیا کا بہترین شہر بنانے کیلئے ماسٹر پلان تیار ،سمارٹ سٹی کے منصوبے پر غور
بدھ 29 جون 2016 15:10
اسلام آباد/ گوادر ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جون ۔2016ء ) پاک چین اقتصادی راہداری اور گوادر بندر گاہ کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گوادر کو دنیا کا بہترین شہر بنانے کے لئے ماسٹر پلان تیار ہو چکا ہے جب کہ سمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے پر سٹڈی جاری ہے ، رواں سال کے آخر تک گوادر سے کوئٹہ اور گوادر سے رتو ڈیرو تک شاہراہ کی تعمیر مکمل ہو جائے گی ، گوادر بندر گاہ پر کارگو اور کینٹینر کے ساتھ ساتھ آئل گیس ، کیمیکل ، لوہے اور ایل این جی کے ٹرمینل بنانا بھی ماسٹر پلان کا حصہ ہے ، گوادر کو پانی کی فراہمی کیلئے دو ڈیموں کی تعمیر جاری ہے جن کے ذریعے گوادر کو ساڑھے 7 ملین گیلن پانی فراہم کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو پاکستان کے لئے گیم چینجر قرار دیا جا رہا ہے ۔(جاری ہے)
منصوبے کی تکمیل سے پاکستان کے طول و عرض میں اچھے معاشی اثرات پڑیں گے ۔ پاک چین اقتصادی راہداری کا مرکز بلوچستان کا ساحلی شہر گوادر ہے جہاں عالمی معیار کی بندرگاہ اور ائیر پورٹ کی تعمیر جاری ہے ۔ گوادر کو سڑک کے ذریعے چین اور وسط ایشیائی ممالک سے بھی منسلک کیا جا رہا ہے ۔
بڑے بحری راستے شاندار محل وقوع اور زیر تعمیر بندرگاہ کے باعث گوادر عالمی حیثیت اختیار کر چکا ہے ۔ گوادر بندر گاہ گہرے اور گرم پانی میں ہونے کے ساتھ ساتھ بحیرہ عرب اور خلیج فارس کے دہانے پر واقع ہے جو خلیجی ریاستوں سے تیل کی برآمدات کا واحد راستہ ہے ۔ دنیا بھر میں چالیس فیصد تیل کی ترسیل اسے راستے سے ہوتی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق گوادر کو اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت ملک کے دیگر شہروں کے ساتھ منسلک کرنے کا کام جاری ہے ۔ سال 2016 کے آخر تک گوادر سے کوئٹہ اور گوادر سے رتو ڈھیرو تک شاہرات کی تعمیر مکمل ہو جائے گی ۔ اس حوالے سے چیئرمین گوادر بندرگاہ دوستانی جمالدینی کا کہنا ہے کہ گوادر بندرگاہ کو دنیا کی بہترین بندرگاہوں میں سے ایک بنانا ہمارا ویژن ہے ۔ بندرگاہ پر صرف کارگو اور کینٹینر کے ٹرمینل ہی نہ ہوں گے بلکہ آئل ، گیس ،کیمیکل ، آئرن اور ایل این جی کے ٹرمینلز بھی ماسٹر پلان کا حصہ ہیں ۔ منصوبوں پر ایک ایک کرکے کام جاری ہے ۔ چیئرمین چائنہ اوورسیز پورٹ ہولڈنگ زینگ باؤزنگ کا کہنا ہے کہ اقتصادی راہداری منصوبوں میں مقامی آبادی کے بھرپور کردار اور فلاح و بہبود کو ترجیح دی جارہی ہے ۔ اقتصادی راہداری کے ذریعے گوادر کی مقامی معیشت کو ترقی دینا اولین ترجیح ہے ۔رپورٹ کے مطابق مقامی ماہی گیر بنیادی سہولتوں کی التجا کر رہے ہیں ان افراد کا کہنا ہے کہ صرف سنتے ہیں کہ گوادر ترقی کر رہا ہے لیکن یہاں لوگ پانی اور بجلی سے محروم ہیں اگر کچھ کرنا ہے تو سب سے پہلے مقامی افراد کو بنیادی ضروریات فراہم کی جائیں ۔رپورٹ کے مطابق گوادر کو دنیا کا بہترین شہر بنانے کے لئے ماسٹر پلان تیار ہو چکا ہے جب کہ سمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے پر سٹڈی جاری ہے ۔ منصوبے کے تحت شہر کو تمام جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے گا ۔ پانی اوربجلی شہر کے دو بڑے مسئلے ہیں جن کے خاتمے کے لئے حکام پر عزم ہیں ۔ ڈی جی گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی ڈاکٹر سجاد کا کہنا ہے کہ گوادر کے قریب دو ڈیم تعمیر کیے جا رہے ہیں جہاں سے پائپ لائن کے ذریعے گوادر کا ساڑھے سات ملین گیلن پانی فراہم کیا جائے گا ۔(اح)متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.