عالمی برادری کنٹرول لائن کے نزدیک ہونے والی مبینہ جھڑپوں کی تحقیقات کرائے‘ احسن انتو

منگل 28 جون 2016 13:33

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 جون ۔2016ء)مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مقامی تنظیم انٹرنیشنل فورم فارجسٹس اینڈہیومن رائٹس کے چیئرمین محمداحسن اونتونے عالمی برادری پرزوردیاہے کہ وہ کنٹرول لائن کے قریب ہونے والی مبینہ جھڑپوں کی حقیقت معلوم کرنے کے لیے انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں پرمشتمل ایک ٹیم کشمیربھیج دے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمد احسن انتو نے کٹھ پتلی انتظامیہ کے محکمہ داخلہ کی طرف سے جاری کئے گئے ان اعدادوشمارکوتشویشناک قراردیا جن میں یہ انکشاف کیاگیاہے کہ گزشتہ41ماہ کے دوران شہید ہونے والے 348 مجاہدین میں سے 200کی شناخت نہیں ہوسکی اوراْنہیں شناخت کئے بغیر ہی سپردخاک کیاگیاہے۔ انہوں نے ان افرادکے قتل کومشکوک قراردیتے ہوئے کہا کہ ا س بات کاتعین کون کرے گاکہ قتل ہونیوالے نوجوان عسکریت پسند تھے یا معصوم شہری۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کنٹرول لائن کے نزدیک ہونے والی مبینہ جھڑپوں کی حقانیت پربھروسہ نہیں کیا جاسکتا کیونکہ مژھل اوردیگرمقامات پراسی نوعیت کی جھڑپوں کے دوران معصوم شہریوں کو شہید کرکے ان پر مجاہدین ہونے کالیبل چسپاں کیاگیاتھالیکن تحقیقات کے بعدمقتولین مجاہدین کے بجائے عام شہری ثابت ہوئے۔انہوں نے کہا کہ مارے گئے200نوجوانوں کوبغیرشناخت دفن کرنا معمولی بات نہیں ہے ۔

انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر کے طول و عرض میں موجودہزاروں بے نام قبریں ا س بات کا ثبوت ہے کہ یہاں معصوم لوگوں کو گرفتار کرکے قتل کیا جاتا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سمیت انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ جموں وکشمیرمیں ہزاروں مشکوک ہلاکتوں کے بارے میں اپنی خاموشی توڑ کراپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔