وفاقی وزارت فوڈ اینڈ سیکورٹی اضافی گندم ایکسپورٹ کی اجازت دے‘چوہدری افتخار منٹو

پنجاب حکومت نے وفاقی حکومت سے اضافی گندم ایکسپورٹ کرنے کی اجازت ملنے کیلئے ایک ماہ پہلے سمری وفاقی حکومت کو ارسال کی ہے تاحال وفاقی حکومت کی جانب سے کوئی بھی جواب موصول نہ ہو سکا ہے‘چیئرمین پاکستان فلور ملزایسوسی ایشن

پیر 27 جون 2016 23:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جون ۔2016ء ) پاکستان فلور ملزایسوسی ایشن (پنجاب ) کے چیئرمین چوہدری افتخار احمد مٹو اور آواز گروپ کے رہنما عاصم رضاو میاں ریاض نے کہا ہے کہ وفاقی وزارت فوڈ اینڈ سیکورٹی اضافی گندم ایکسپورٹ کی اجازت دے،پنجاب حکومت نے وفاقی حکومت سے اضافی گندم ایکسپورٹ کرنے کی اجازت ملنے کیلئے ایک ماہ پہلے سمری وفاقی حکومت کو ارسال کی ہے جبکہ تاحال وفاقی حکومت کی جانب سے کوئی بھی جواب موصول نہ ہو سکا ہے ۔

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز فلور ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہی۔ چوہدری افتخار احمد مٹو نے کہا کہ پنجاب کے پاس 60 لاکھ ٹن سے زائد گندم موجود ہے جبکہ 30 لاکھ ٹن سے زائد گندم ہماری ضرورت سے زیادہ ہے ، پچھلے سال کی نسبت امسال پنجاب حکومت نے کسانوں کی محنت کا معاوضہ دینے کیلئے 25 فیصد زائد گندم کی خریداری کی ہے ۔

(جاری ہے)

آواز گروپ کے رہنما و سابق مرکزی چیئرمین عاصم رضا نے کہا کہ بیورو کریسی کی وجہ گندم کی مصنوعات کی ایکسپورٹ کا عمل تاخیر کا شکار ہے ،پنجاب حکومت کی جانب سے ایک ماہ قبل گندم اور گندم کی مصنوعات کی ایکسپورٹ کی اجازت مانگی گئی ہے تاہم ایک ماہ گزرنے کے باوجود ابھی تک وفاقی حکومت کی جانب سے کوئی پیش رفت سامنے نہ آسکی ہے ۔انہوں نے کہاکہ وفاقی وزیر برائے فوڈ اینڈ سیکورٹی سکندر حیات بوسن کو چاہیے کہ وہ ملک کے وسیع تر مفادات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے فوری طور پر اضافی گندم اور گندم کی مصنوعات کی ایکسپورٹ کی اجازت دیں تاکہ اضافی گندم اور گندم کی مصنوعات کی ایکسپورٹ کے ذریعے ملک کے لئے قیمتی زرمبادلہ حاصل کیا جا سکے۔

عاصم رضا نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اضافی گندم کی ایکسپورٹ کے معاملے میں ہمارادرینہ مطالبہ ہے کہ ہمیں 150ڈالر کی ریبیٹ دی جائے تاہم حکومت کی جانب سے 120ڈالر ری بیٹ دی گئی ہے ،ہماری گندم کے نرخ پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہیں لہذا گندم کی انٹرنیشنل منڈی کی قیمتوں کے مطابق ایکسپورٹ کی اجازت دی جائے تاکہ ہم عالمی منڈی کے نرخوں کے مطابق اپنے ملک کی اضافی گندم کو ایکسپورٹ کر سکیں ۔

سابق چیئرمین میاں ریاض نے کہاکہ اس وقت پوری دنیا میں کئی ممالک اپنے لئے گندم کی خرید و فر وخت کر رہے ہیں ہمارے لئے ایک اچھا موقع ہے کہ ہم اپنے ملک کی اضافی گندم کو خراب کرنے کی بجائے انٹر نیشنل مارکیٹ میں فروخت کر دیں ،لہذا وفاقی حکومت کو وقت ضائع کئے بغیر فوری طور پر اضافی گندم اور گندم کی ایکسپورٹ کی اجازت دینی چاہیے ۔

متعلقہ عنوان :