چینی انجینئرز و عملے کی حفاظت کیلئے کنٹریکٹ پر بھرتی کیے گئے 170ریٹائرڈ فوجیوں کا گلشن حدید میں سہولیات نہ دینے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا

روڈ پر سامان سمیت کمروں اور سہولیات کی دستیابی تک رہائش اختیار کرنے کا اعلان 170 جوانوں کیلئے صرف تین کمرے دیے گئے ہیں جو آرمی جوانوں کی توہین ہے ، سہولیات دینے کا مطالبہ

پیر 27 جون 2016 22:48

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جون ۔2016ء) چینی انجینئرز و عملے کی حفاظت کیلئے کنٹریکٹ پر بھرتی کیے گئے 170ریٹائرڈ فوجیوں کا گلشن حدید میں سہولیات نہ دینے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا ، روڈ پر سامان سمیت کمروں اور سہولیات کی دستیابی تک رہائش اختیار کرنے کا اعلان ، ڈیڑھ ماہ کی فریش ٹریننگ کے بعد پولیس میں کانٹریکٹ پر بھرتی کیا گیا ہے ، 170 جوانوں کیلئے صرف تین کمرے دیے گئے ہیں جو آرمی جوانوں کی توہین ہے ، سہولیات دینے کا مطالبہ ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق؛ مختلف صنعتی اداروں میں کام کرنے والے چینی انجینئرز و عملے کی حفاظت کیلئے کانٹریکٹ پر بھرتی کیے گئے 170رٹائرڈ فوجیوں کی ڈیڑھ ماہ تربیت کے بعد گلشن حدید میں منتقل کیا گیا ، فوجی اپنے سامان سمیت جیسے ہی گلشن حدید فیز ۱ پہنچے تو وہاں مقرر عملے نے انہیں ایک کرائے پر لیے گئے نجی تین کمروں میں رہائش کرنے کو کہا جس پر رٹائرڈ فوجی اہلکاروں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے گلشن حدید کے سندھو چوک پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے دہرنا دیا اور سول انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی ، اس موقع پر فوجی اہلکاروں واحد بخش ، خادم حسین مہر ، عبدالرسول ، شکیل چنڑ ، اﷲ ڈنو ، عبدالمحفوظ ، انور علی ،گل محمد و دیگر نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم فوجی مدت ملازمت کی رٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ کانٹریکٹ پر چینی عملے کی حفاظت کیلئے بھرتی کیے گئے ہیں ، اس سلسلے میں ڈیڑھ ماہ کی فریش ٹریننگ کی لیکن ہمیں محکمہ پولیس کے افسران نے گلشن حدید فیز کے چھوٹے تین کمروں میں منتقل کیا ہے جو آرمی کے جوانوں کی توہین ہے ، ہم آرمی کے جوان ہیں کوئی جانور نہیں کے 170افراد تین کمروں میں آسکیں ، انہوں نے کہا کہ پانی سمیت کوئی سہولت موجود نہیں اگر ہمیں صحیح جگہ اور سہولیات میسر نہ کیں گئیں تو ہم اپنے سامان کے ساتھ باہر روڈ پر ہی رات گذاریں گے اور ہمارا احتجاج جاری رہیگا ۔

متعلقہ عنوان :