پلاٹوں پر اس لیے ٹیکس لگایا لوگ دکانوں ، فیکٹریوں میں انوسٹمنٹ کریں گے‘ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا

اپوزیشن نے فنانس بل کو ٹھیک طریقہ سے سمجھا نہیں ‘ ہم ان لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لارہے ہیں جو انڈر ٹیکس تھے یا ٹیکس دیتے ہی نہیں ‘تاہم ریفارمز کے ذریعے ٹیکس نظام میں لین دین کے مواقع ختم کر رہے ہیں‘صوبائی وزیر خزانہ کی ایوان میں گفتگو

پیر 27 جون 2016 22:24

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جون ۔2016ء) صوبائی وزیر خزانہ پنجاب عائشہ عوث پاشا نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے فنانس بل کو ٹھیک طریقہ سے سمجھا نہیں ‘ ہم ان لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لارہے ہیں جو انڈر ٹیکس تھے یا ٹیکس دیتے ہی نہیں ‘تاہم ریفارمز کے ذریعے ٹیکس نظام میں لین دین کے مواقع ختم کر رہے ہیں۔سوموار کے روز پنجاب اسمبلی کے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیرخزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ حکومت نے کہا کہ ایمپورٹڈ گاڑیوں پر ٹیکس لگایا گیا ہے کیا وہ غریب لوگ لیتے ہیں ؟ پلاٹوں کو ٹیکس ضروری تھا لوگ پلاٹوں میں انوسٹمنٹ کر رہے تھے اب پلاٹوں پر ٹیکس لگے گا تو لوگ دکانوں ، فیکٹریوں میں انوسٹمنٹ کریں گے جس سے روز گار پیدا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ رکشہ والوں ،موٹر سائیکل والوں کو پریشان نہیں کیا گیا ہے ان کو سہولت دی گئی ہے کہ وہ سالانہ ٹیکس دینا چاہیں تو دے دیں اگر وہ لائف ٹائم ٹیکس دینا چاہتے ہیں تو وہ دے دیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو تحفظ ہو کہ ان کے ٹیکس کے پیسوں سے بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں علاج کی بہترین سہولیتں میسر ہیں تو وہ ٹیکس دیں گے۔ ‘صوبے کے ٹیکسوں سے عوام آدمی پر ٹیکسوں کا بوجھ نہیں پڑے گا۔

اس سے قبل رکن اسمبلی نوشین حامد نے کہا کہ عوام ٹیکس تب دیتی ہے جب سہولیات میسر ہو حالت یہ ہے کہ پنجاب میں ہر سال پچیس ہزار لوگ ٹیکس کے خلاف عدالتوں میں چلے جارہے ہیں۔پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر قاضی احمد سعید نے کہا کہ عوام کو ٹیکسوں کو جکڑ کر رکھ دیا گیا ہے۔ اگر ٹیکس لگانا تھا تو بڑی گاڑیوں پر لگاتے، امیروں سے ٹیکس لیتے جو بڑی بڑی گاڑیاں اور لینڈ کروزر لے کرپھر رہے ہیں۔