دہشت گردی کے حامی مدرسہ کو کروڑوں کی گرانٹ ملکی خزانے کی بندربانٹ اور ظلم ہے

کے پی کے فورا فیصلہ واپس لے، زرداری اور وفاقی وزراء کی تشویش کی بھر پور حمایت، علما ء کونسل انٹرنیشنل

پیر 27 جون 2016 22:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جون ۔2016ء) مرکز اہلسنت جامعہ اسلام آباد میں بروز پیر اسلام آباد علماء کونسل انٹرنیشنل کا ایک ہنگامی اور اانتہائی اہم اجلاس پروفیسر ڈاکٹر مفتی محمد ظفر اقبال جلالی چیئرمین اسلام آباد علما ء کونسل انٹرنیشنل کی صدارت میں طلب کیا گیا جس میں اسلام آباد علماء کونسل انٹرنیشنل کے چیئرمین کے علاوہ پروفیسر ڈاکٹر مفتی محمد اسلم جلالی ،مولانا مفتی حسنات احمد صابری ،مولانا نوید احمد رضوی ،صدر اسلام آباد علماء کونسل مولانا مفتی نصیر احمد نقشبندی ،جنرل سیکرٹری مولانا عرفان جلالی ،مولانا مشاہد حسین عباسی ،مولانا مفتی ماجد نواز جلالی ،علامہ رفاقت حسین جلالی ،مولانا حافظ رخسار احمد جلالی ،مفتی اقبال احمد قادری ،مولانا کاشف اشرف توحیدی ،علامہ بابر علی جلالی ،قاری آصف جاوید توحیدی ،مولانا سجاد احمد جلالی ،حافظ اسد علی مردانی اور کثیر تعداد میں علماء کرام نے شرکت کی جس میں اراکین نے خیبر پختونخواہ حکومت کی طرف سے دارلعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کو دی جانے کروڑوں کی گرانٹ پر گہری تشویش اور سخت رد عمل کا اظہار کیا اسلام علماء کونسل کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر مفتی محمد ظفر اقبال جلالی نے کہا کہ باوثوق ذرائع یہ بات منظر عام پر آچکی ہے کہ 90فیصدطالبان قیادت دارلعلوم حقانیہ سے پڑھ کر دہشت گردی پھیلا رہی ہے لہذا خیبر پختونخواہ حکومت کا یہ اقدام سراسر ظلم وناانصافی پر مبنی ہے اورکے پی کے حکومت نے یہ فیصلہ صرف اپنے ذاتی اور سیاسی مفادات کی خاطر کیا ہے ،انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کے اس فیصلہ سے یہ ثابت ہوا کہ عمران خان طالبان خان ہے اور تحریک انصاف میں انصاف نام کی کوئی چیز نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

اہلسنت وجماعت مکتبہ بریلوی کے مدارس جو کہ پرامن اور معتدل ہیں اُن کو چھوڑ کر دہشت گرد پھیلانے والے مدارس کو فنڈ دینا سمجھ سے بالاتر ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ دارلعلوم حقانیہ اکوڑ ہ خٹک کے مہتمم طالبان کے سرپرست شمار ہوتے ہیں اور طالبان کو اپنا بیٹا کہتے ہیں اور تحریک طالبان نے امجد صابری کے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کر لی ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر کے پی کے حکومت کے پاس اتنے فنڈ ہیں توسانحہ آرمی پبلک سکول کے شہید بچوں کے ورثاء کو عطیات دے کر ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کی جائے اور دہشت گردی سے متاثر ہ خاندان کو سپورٹ کی جائے اور انہوں نے مزید یہ بھی کہا پاک فوج کی قیام امن اور دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے کامیاب کوششوں کو سراہتے ہوئے یہ تیس کروڑ پاک فوج کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف کو بطور انعام دینے چاہییں۔

اور دہشت گرد وں کے مدارس کو کروڑوں کے فنڈ جاری کرنا آرمی پبلک سکول کے شہداء کے خون کے ساتھ غداری ہے ۔انہوں نے آخر میں یہ بھی کہا کہ اگر خیبر پختونخواہ حکومت نے یہ فیصلہ واپس نہ لیا تو اسلام آباد علما ء کونسل عید الفطر کے بعد مدارس کے مہتمم حضرات کا اجلاس طلب کر کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی ۔

متعلقہ عنوان :