یوم شہادت حضرت علی رضی اﷲ تعالی عنہہ انتہائی عقیدت و احترام سے منایا گیا

لاہور،اسلام آباد ،کراچی،پشاور،کوئٹہ،گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت شہر شہر جلوس ،مجالس کا اہتمام کیا گیا سکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کئے گئے، جلوس کی گزرگاہوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا عزادار وں کی سینہ کوبی اور نوحہ خوانی

پیر 27 جون 2016 21:43

لاہور /اسلام آباد /کراچی /پشاور/کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جون ۔2016ء) پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم شہادت حضرت علی رضی اﷲ تعالی عنہہ انتہائی عقیدت و احترام سے منایا گیالاہور،اسلام آباد ،کراچی،پشاور،کوئٹہ،گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت شہر شہر داما د رسول حضرت علی کرم اﷲ وجہہ کے یوم شہادت کے موقع پر جلوس نکالے گئے اور مجالس کا اہتمام کیا گیا ،عزادار سینہ کوبی اور نوحہ خوانی کرتے رہے ،سکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کئے گئے ۔

لاہور میں مرکزی جلوس مبارک حویلی سے برآمد ہوا جو پنے مقررہ راستوں پرانی کوتوالی،سنہری مسجد،رنگ محل،سید مٹھابازار،ٹبی سٹی اور اندرون بھاٹی گیٹ سے ہوتاہواشام کے وقت کربلا گامے شاہ پہنچ کراختتام پذیر ہوا۔

(جاری ہے)

جلوس کے موقع پر سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ،تمام داخلی اور خارجی راستوں اور روٹ پرآنیوالی عمارتوں پر پولیس تعینات کی گئی ۔

داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹ لگائے گئے جبکہ شرکا ء کو بھی ایک سے زائد مقامات پر تلاشی کے بعد جلوس میں شرکت کی اجازت تھی ۔جلوس کی مانیٹرنگ کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کئے گئے ۔ٹریفک پولیس نے جلوس کے راستوں کے اردگرد ٹریفک کی آمد و رفت بندکر دی ہے جبکہ ان راستوں پر مارکیٹیں بھی بند کرادی گئیں ۔ جلوس میں عزادار سینہ کوبی اور نوحہ خوانی کرتے رہے ۔

لاہور میں پانچ ہزار سکیورٹی اہلکار وں نے ڈیوٹی سرانجام دی۔ملتان میں بھی یوم علیؓ کے موقع پر مختلف مقامات سے دس ماتمی جلوس نکالے گئے ۔ مرکزی جلوس محلہ ناصرہ آباد سے برآمد ہو کر امام بارگاہ پیر لال شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا ۔ گوجرانوالہ،سرگودھا،اوکاڑہ اور گجرات سمیت صوبے کے دیگر شہروں میں بھی جلوس نکالے گئے ۔ ملتان میں یوم حضرت علی رضی اﷲ تعالی عنہ کا مرکزی جلوس کاشانہ حیدر چاہ بوہڑ سے برآمد کیا گیا ۔

جلوس میں ماتم داری اور نوحہ خوانی کا سلسلہ جاری رہا ۔ نماز ظہرین کے بعد یہ جلوس کاشانہ شبیر لال کرتی پہنچ کر اختتام پزیر ہو ا ۔اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ۔تمام داخلی راستے پر آنے والے عزاداروں کی تلاشی لی گئی ۔ 3ہزار 200سے زائد پولیس اہلکار اور ایک ہزار 3سو سے زائد قومی رضاکار وں نے ڈیوٹیاں سرانجام دیں ۔دوسرا مرکزی جلوس امام بارگاہ ناصر آباد محلہ جھک سے بعد نماز ظہر برآمد کیا گیا جو رات کو آستانہ لال شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا ۔

نواب شاہ میں یوم علیؓ کا مرکزی ماتمی جلوس حیدری اما م بارگاہ جام صاحب روڈ سے برآمد ہوا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتاہوا نماز فجر میں مرتضوی امام بارگاہ موہنی بازار پر اختتام پذیر ہوا۔ماتمی جلوس میں عزاداروں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔جلوس کی سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ۔پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری جلوس کے مقررہ راستوں پرتعینات رہی۔

بم ڈسپوزل اسکوارڈ کا عملہ راستوں کی چیکنگ کرتارہا ۔خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں بھی جلوسوں کا اہتمام کیا گیا ، پشاور میں مرکزی جلوس امام بارگاہ اخون زادہ سے رات 10بجے برآمد ہوگا جو روایتی راستوں سے گزرتا ہوا اما م بارگاہ عالم شاہ پہنچ کراختتام پزیر ہوا ۔ کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن میں یوم شہادت علی ؓکے حوالے سے ماتمی جلوس نکالا گیا۔

اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے،حضرت علیؓ کی یو م شہا دت کے حوالے سے ذوالجناح ،علم اور تعزیوں کا ماتمی جلوس ہزارہ ٹاؤن کے علاقے علی چوک سے بلوچستان شیعہ کانفرنس کے سینئر نائب صدر سید مسرت آغا کی قیادت میں نکالا گیا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا علی چوک پر اختتام پذیر ہوا۔اس موقع پر سکویرٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ۔

ہزارہ ٹاؤن جانے والے تمام راستوں کو سیل کردیا گیا جبکہ پولیس کے پندرہ سو سے زائد اہلکار راستوں اور پہاڑوں پر تعینات کئے گئے تھے ۔بلوچستان، خیبرپختونخوا،گلگت بلتستان سمیت آزادکشمیر میں بھی یوم علی کے حوالے سے ماتمی جلوس برآمد ہوہوئے۔کراچی میں بھی حضرت علیؓ کا یوم شہادت انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جارہاہے ۔ جلوس کی گزرگاہوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا ۔

کراچی میں یوم علی ؓکا مرکز ی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا۔ جلوس کے شرکا ء نے امام بارگاہ علی رضا پر نماز ظہرین ادا کی ۔ جلوس اپنے روایتی گزرگاہوں نمائش چورنگی ، ایم اے جناح روڈ، تبت سینٹر، بولٹن مارکیٹ سے ہوتا ہوا کھارادر میں امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں پر اختتام پذیر ہوا۔جلوس کی سکیورٹی کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ۔ جلوس کی گزرگاہوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا جبکہ سیکورٹی کے لیے 5ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ۔ رینجر ز اہلکار بھی جلوس کی سیکورٹی کے لیے مامور رہے ۔

متعلقہ عنوان :