سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کی ٹڈاپ کو 6ماہ میں فعال بنانے کیلئے اقدامات کی ہدایت

ٹڈاپ کے 13ارب کے سکینڈل میں ادارے کے 2 سابق صدور اور 100سے زائد تاجر ملوث تھے،اب تک 21ایف آئی آر درج کرائی گئیں،ایف آئی اے اس پر کارروائی کر رہاہے،ادارہ بیرونی ممالک میں نمائندوں کے ذریعے پاکستانی اشیاء کا تعارف کرارہاہے ،ادارے میں اس وقت 280آسامیاں خالی ہیں،روس کے وزیر تجارت رواں سال اکتوبر میں پاکستان کا دورہ کریں گے،تجارت کے فروغ کیلئے روس اور ایران کے ساتھ بنکنگ چینل کھولنے کی ضرورت ہے، وزیر تجارت کی کمیٹی کو بریفنگ

پیر 27 جون 2016 18:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جون ۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کامرس نے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی(ٹی ڈی اے پی) کی عدم فعالیت کا نوٹس لیتے ہوئے ادار ے کو 6ماہ میں فعال بنانے کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت کردی،کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ ٹی ڈی اے پی کے 13ارب کے سکینڈل میں ادارے کے 2 سابق صدور اور 100سے زائد تاجر ملوث تھے،اب تک 21ایف آئی آر درج کرائی گئیں ہیں اور ایف آئی اے اس کیس پر کاروائی کر رہاہے،ادارہ بیرون ممالک میں نمائندوں کے ذریعے پاکستانی اشیاء کا تعارف کرارہاہے، اور ملک کا امیج بہتر کر رہا ہے،مالی اور انسانی وسائل کی قلت کی وجہ سے ادارہ مسائل کا شکار ہے،ادارے میں اس وقت 280آسامیاں خالی ہیں،روس کے وزیر تجارت رواں سال اکتوبر میں پاکستان کا دورہ کریں گے،تجارت کے فروغ کیلئے روس اور ایران کے ساتھ بنکنگ چینل کھولنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر ،سی ای او ٹی ڈی اے پی ایس ایم میسر و دیگر نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔پیر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کامرس کا اجلاس کمیٹی چیئرمین سینٹر سید شبلی فراز کی صدارت میں ہوا،اجلاس میں ٹریڈ ڈولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان(ٹی ڈی اے پی )کے سی ای او ایس ایم منیر نے کمیٹی کو ایکسپورٹ کے فروغ کے حوالے سے ادارے کی جانب سے کئے گئے اقدامات اور کارکردگی پر بریفنگ دی۔

انہوں نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ٹی ڈی اے پی نے ایکسپورٹ کے فروغ کیلئے 196نمائشوں کا انعقاد کیا،بیرون ملک تماشیوں سے پاکستان کا امیج بہت بہتر ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ مالی اور انسانی وسائل کی کمی کی وجہ سے رکاوٹوں کا سامنا ہے،ادارے کے کوئٹہ،گلگت اور دیگر دفاتر خالی پڑے یہں، ادارہ افرادی قوت کی شدید قلت کا شکار ہے،ادارے کے پاس کوئی مالی اور دیگر اختیارات نہیں ہیں،ادارہ ان فور بھرتیاں نہیں کرسکتا،اسٹیبلشمنٹ ڈویژن بھرتیوں میں رکاوٹ ہے،کراچی میں لوگ جانے سے ہچکچاتے ہیں،اس وقت ادارے میں280آسامیاں خالی ہیں۔

چیئرمین کمیٹی نے کاہ کہ یہ صرف بھرتیوں کی وجہ سے ایکسپورٹ میں بہتری نظر نہیں آرہی اس میں ساختی اصلاحات کی ضرورت ہے،کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ روس کے وزیر تجارت رواں سال اکتوبر میں پاکستان کا دورہ کریں گے،وزرات تجارت روس کے ساتھ تجارت بڑھانے کی خواہاں ہے،ٹی ڈی اے پی کا وفد ستمبر نمائش (ٹیکسپو) کیلئے بھارت جائیگا۔سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ادارے کا بورڈ بھی فعال نہیں ہے،اس کو فعال بنانے کیلئے اچھا بورڈ تشکیل دیا جائے ادارے کو بااختیار اور خود مختار بنایا جائے۔

وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا کہ کمیٹی ٹی ڈی اے پی کو خودمختار اور بااختیار بنانے کیلئے سفارشات دے،کمیٹی نے ٹی ڈی اے پی کے سی ای او کو سفارش کی کہ وہ کمیٹی کو ایک ریسرچ پیپربناکر بھیجیں تاکہ کمیٹی اس حوالے سے سفارشات دے سکے۔انجینئر خرم دستگیر نے مزید کہا کہ ٹی ڈی اے پی ادارہ دستیاب وسائل کے اندر بھرپور کام کررہاہے،اس کا کردار مارکیٹنگ کا ہے،نمائشوں کے ذریعے بیرون ملک میں پاکستان کی اشیاء کا تعارف کراتاہے۔

انہوں نے کہا کہ ادارے نے ایکسپوٹرز کی فرمائش اور پر کولمبو میں کامیاب نمائش کرائی جس کے اچھے نتائج سامنے آئے نمائشوں پر مزید توجہ کی ضرورت ہے،ٹی ڈی اے پی کو مالی اور انسانی وسائل کی شدید قلت کا سامنا ہے،ایک سوال کے جواب میں سی ای او ٹی ڈی اے پی نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ٹی ڈی اے پی کے سکینڈل کے حوالے سے ایف آئی اے تحقیقات کر رہا ہے اور 2کروڑ کا چیک بھی ملا ہے،سکینڈل میں ٹی ڈی اے پی کے 2سابق صدور اور100سے زائد تاجر ملوث تھے،اب تک اس حوالے سے 21ایف آئی آر درج کرائی گئیں ہیں اور یہ 13ارب روپے کا سکینڈل تھا۔انہوں نے کہا کہ روس کے ساتھ تجارت کے مواقع موجود ہیں لیکن براہ راست رکاوٹیں ہیں،روس اور ایران کے ساتھ تجارت کے فروغ کیلئے دونوں ممالک میں بنک کھولنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :