سپریم کورٹ میں میڈیا پر بے حیائی اور فحاشی کے خلاف کیس کی سماعت کل ہو گی

پٹیشن انتہائی اہمیت کی حامل ہے ،فحاشی ار بے حیائی کو روکنے کے لیے پیمرا ،پی ٹی اے اور حکومت کی کارکردگی انہتائی مایوس کن ہے،حافظ نعیم الرحمن

پیر 27 جون 2016 18:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جون ۔2016ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے فحاشی کے خلاف کیس کی سماعت 28جون کو کر نے کا حکم دیا ہے ۔واضح رہے کہ جماعت اسلامی کے سابق امیر قاضی حسین احمد اور اس وقت کراچی کے امیر محمد حسین محنتی نے الیکٹرانک میڈیا پر بڑھتی ہوئی بے حیائی اور فحاشی کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان میں درخواست دائر کی تھی جس کی سماعت 24مئی کو ہوئی ۔

جس میں پیمرااور پی ٹی اے کو رپورٹ فائل کر نے کا حکم جاری کیا گیا تھا ۔اس مو قع پر جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ یہ پٹیشن انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور اس سے ملک کی آئندہ نسلوں اور خود ملک کا مستقبل وابستہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو فحاشی کے دلدل میں دھکیلا جا رہاہے جس کا بالاخر نتیجہ ملک اورقوم کی تباہی کی صورت میں ہو گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس سلسلے میں پیمرا اور پی ٹی اے کی کارکردگی کو انتہائی مایوس کن قرار دیا اور کہا کہ یہ ادارے فحاشی روکنے کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں ادا کر نے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئے ہیں ۔انہوں نے اس سلسلے میں حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بھی اپنی ذمہ داریاں اداکر ے اور انٹر نیٹ ،سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر فحاشی روکنے کے لیے فوری اقدامات کر نے ۔حافظ نعیم ا لرحمن نے امید ظاہر کی کہ سپریم کورٹ اس پٹیشن کی اہمیت کے پیش نظر جلد از جلد واضح احکامات جاری کر ے گی ۔