حلقہ پی کے 82سوات کے لئے بجلی کے متعدد منصوبوں کی منظوری ہو چکی ہے، ڈاکٹر امجد علی

پیر 27 جون 2016 17:33

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جون ۔2016ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی نے پیر کے روز چیف پیسکو انوار الحق یوسفزئی سے پشاور میں ملاقات کی اور سوات کے عوام کو درپیش لوڈ شیڈنگ اور کم ولٹیج کے مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ڈاکٹر امجد علی نے اس موقع پر حلقہ پی کے۔82 میں ٹرانسفارمر اور کھمبوں سمیت بجلی کی متعدد سکیموں کے لئے 5روپے کروڑ کی رقوم جمع کروائیں۔

ملاقات کے دوران بتایا گیا کہ بریکوٹ گرڈ پر کام تیزترکردیاگیا ہے جبکہ تحصیل بریکوٹ کیلئے نئے گرڈسے 3کی بجائے6فیڈرکی منظوری دی جا چکی ہے جن میں شموزئی کے لئے الگ فیڈر جوکہ زرہ خیلہ چونگی اوردرہ کی آبادیوں پر ہو گا۔ اسی طرح تیرنگ ،ڈیڈاور،گمبتونہ،ناگوہا کی آبادیوں کے لئے علیحدہ فیڈر جبکہ نمالیگے اور مانبار کے لئے علیحدہ اور کوٹہ ابوہا کیلئے علیحدہ فیڈرز ہوں گے اور بریکوٹ گرڈ آئندہ سال جون تک مکمل ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر امجد علی نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ سوات کے عوام کولوڈ شیڈنگ اور کم وولٹیج کے مسائل سے چھٹکارا چاہیے۔اس وقت بریکوٹ فیڈر 3اور کبل کے فیڈر4پر زیادہ لوڈشیڈنگ ہورہی ہے جن پرلوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم کرنے اور پورے سوات میں شیڈول کے مطابق لوڈ شیڈنگ کرنیکی ہدایت کی گئی ہے جبکہ مینگورہ میں کئے گئے مظاہرہ پر مظاہرین کے خلاف کئے گئے مقدمات واپس لینے کی بھی ہدایت کی گئی۔

ڈاکٹر امجد علی نے کہا کہ اگرچہ بجلی کا بحران پورے صوبے میں ہے اور اس کی بنیادی وجہ صوبے کو پورا کوٹہ نہ دینا ہے انہوں نے کہا کہ صوبے کا حصہ14فیصد بنتا ہے جبکہ صوبے کو صرف8فیصد حصہ ملتا ہے اور خیبر پختونخوا کے عوام کے ساتھ یہ زیادتی اس لئے برتی جاتی ہے کہ یہاں کے عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دئیے ہیں۔معاون خصوصی نے کہاکہ اگر صوبے کو پورا کوٹا نہ دیاگیاتو وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی قیادت میں صوبے کے حقوق کیلئے لڑیں گے اور عوام کو بجلی کی ناروالوڈ شیڈنگ سے نجات دلا کردم لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ضلع سوات میں لوڈ شیڈنگ کے ذمہ دار امیر مقام ہیں وہ اپنے آپ کو اس معاملہ سے بری الذمہ نہ ٹھہرائیں کیونکہ وفاقی حکومت کی طرف سے امیر مقام صوبے میں این ایچ اے،واپڈا اور سوئی گیس کے محکموں کے نگران ہیں۔انہیں چاہئیے کہ سوات کے عوام سے زیادتی کرنے سے باز آ جائیں ورنہ لوگ انکے خلاف سڑکوں پر نکل آئیں گے۔

متعلقہ عنوان :