بجٹ میں شعبہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے ترقیاتی بجٹ کے لئے 12ارب 45کروڑ روپے مختص

10ارب روپے 64جاری منصوبوں اور 2ارب42کروڑ روپے 8نئے منصوبوں پر خرچ کئے جائینگے

پیر 27 جون 2016 17:33

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جون ۔2016ء) شعبہ تعلیم پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس کااندازہ سالانہ بجٹ برائے مالی سال 2016-17میں اس شعبے کے لئے 111.52ارب روپے کے ریکارڈ فنڈز مختص کرنے سے لگایا جا سکتاہے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔حکومت خیبر پختونخواکی تعلیم کے شعبے میں انقلابی اقدامات کا بنیادی مقصد صوبے کے ہر بچے کو صنفی امتیاز کے بغیر اعلیٰ سطح تک مفت معیاری تعلیم تک رسائی دینااور موجودہ سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی کمی دورکرکے اور ان میں تمام بنیادی سہولیات مہیا کرکے ان کا معیار بہترتر کرناہے کیونکہ کسی بھی قوم کی ترقی و زوال کا دارومدار تعلیم پرہے۔

نئے بجٹ میں شعبہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے ترقیاتی بجٹ کے لئے 12ارب 45کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جن میں سے10ارب روپے 64جاری منصوبوں اور 2ارب42کروڑ روپے 8نئے منصوبوں پر خرچ کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

اسی طرح صوبے میں پاکستان کی تاریخ میں طالبات کے لئے مردان میں پہلی گرلز کیڈٹ کالج ، سوات میں طلباء کے لئے کیڈٹ کالج اور صوبے میں پہلی مرتبہ 200سمارٹ سکولوں کے علاوہ طلباء و طالبات کیلئے 160نئے پرائمری سکول،50پرائمری،50مڈل اور50ہائی سکولوں کا درجہ بڑھانے اور 100نئے سیکنڈری سکولوں کے قیام کی منظوری بھی دی گئی ہے۔

علاوہ ازیں گورنمنٹ ہائی و ہائر سیکنْدری سکولوں میں500آئی ٹی لیب کاقیام بھی نئے بجٹ کا حصہ ہیں۔بجٹ میں خواتین کی تعلیم پرخصوصی توجہ دی گئی ہے اور خواتین کے لئے70فیصدکی نئی شرح سے عام سکولوں کے علاوہ 1300کمیونٹی سکولو ں کے قیام کیلئے بھی مطلوبہ فنڈز رکھے گئے ہیں جبکہ حسب سابق چھٹی تا دسویں جماعت کی طالبات کے لئے 200روپے ماہانہ وظائف کا پروگرام بھی جاری رکھا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :