ایم کیو ایم کے کارکن سعید بھرم کو سیکیورٹی کی عدم فراہمی کے باعث عدالت میں پیش نہ کیا جاسکا

عدالت نے ملزم کو 28 جون کو عدالت پیش کرنے کا حکم دے دیا ، سعید بھرم کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا گیا تھا

پیر 27 جون 2016 16:47

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جون ۔2016ء) ایم کیو ایم کے کارکن سعید بھرم کو سیکیورٹی کی عدم فراہمی کے باعث عدالت میں پیش نہ کیا جاسکا، عدالت نے ملزم کو 28 جون کو عدالت پیش کرنے کا حکم دیاہے۔تفصیلات کے مطابق پولیس کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی کہ یومِ علی کے موقع پر پولیس کی نفری جلوس کی حفاظت پر مامورہے، نفری نہ ملنے کی وجہ سے ملزم کو عدالت میں پیش نہیں کرسکتے۔

جوڈیشل میجسٹریٹ جنوبی نے سعید بھرم کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا، ملزم کے خلاف قتل ،اقدام قتل اوردیگر متعدد مقدمات درج ہیں، سعید بھرم پر اپنے چار ساتھیوں کے ساتھ ابرار کو 2009 میں قتل کرنے کا الزام ہے، جبکہ قتل کا مقدمہ نبی بخش تھانے میں درج ہے۔اس سے قبل ایم کیوایم کے گرفتار ٹارگٹ کلر سعید بھرم نے جے آئی ٹی میں انکشاف کیا ہے کہ ایم کیوایم کے34 کارکنوں نے بھارتی خفیہ ایجنسی را سے تربیت حاصل کی جبکہ ساوٴتھ افریقا میں ٹارگٹ کلرز کے نیٹ ورک موجود ہیں۔

(جاری ہے)

حالیہ آپریشن کے دوران تیرہ ٹارگٹ کلرز بیرون ملک فرار ہوئے، ٹارگٹ کلر دبئی، ساتھ افریقہ اور ملایشیا میں روپوش ہیں۔سعید بھرم نے انکشاف کیا کہ حالیہ آپریشن کے دوران تیرہ ٹارگٹ کلرز بیرون ملک فرار ہوئے، ٹارگٹ کلر دبئی، ساتھ افریقہ اور ملایشیا میں روپوش ہیں، کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کیلئے خفیہ کوڈ استعمال کیا جاتا تھا، کلاشنکوف کو کمپیوٹر، پسٹل کو پینسل، اسلحہ اور بارود کو چنا اور راکٹ لانچر کو پائپ کے کوڈز دیئے گئے تھے۔

سعید بھرم نے مزید انکشاف کیا کہ انیس قائمخانی نے دو ہزار بارہ میں ذوالفقارمرزا، آفاق احمد اور شاہی سید کو ٹارگٹ کرنے کا ٹاسک دیا، ملزم نے اراضی کے قبضے میں ملوث نو ایم کیو ایم رہنماں کے نام بھی اگل دیئے، جن میں محمد انور،وسیم آفتاب، حماد صدیقی، چنوں ماموں سمیت دیگر شامل ہیں۔