سپریم کورٹ نے نااہلی کیس میں جمشیددستی کو وکیل کی خدمات حاصل کرنے کی مہلت دیدی

پیر 27 جون 2016 15:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جون ۔2016ء) سپریم کورٹ نے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن کی اپیل کی سماعت کے دوران جمشیددستی کو وکیل کی خدمات حاصل کرنے کی مہلت دے دی۔گزشتہ روز سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت شروع کی ۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ جمشید دستی نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 178مظفر گڑھ سے جعلی ڈگری کی بنیاد پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دیا ۔صوبائی الیکشن کمیشن کی ہدایت پر ریجنل الیکشن کمیشن ملتان نے جمشید دستی کے خلاف ٹرائل عدالت میں استغاثہ دائر کر دیا جبکہ ٹرائل عدالت نے جعلی ڈگری کا جرم ثابت ہونے پر جمشید دستی کو تین سال قید اور پانچ ہزار روپے جرمانے کی سزاء سنائی جسے ہائیکورٹ نے کالعدم قرار دے دیا۔ لہٰذا معزز عدزالت سے استدعا ہے کہ جمشید دستی کو ملنے والی سزاء بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے اپیل منظور کی جائے۔ دوران سماعت جمشید دستی کی جانب سے وکیل کی خدمات حاصل کرنے کا موقع دینے کی اپیل کی گئی جوعدالت نے منظور کر لی۔

متعلقہ عنوان :